گنے کی قیمت اور شوگر ملز چلانے کے معاملے پرسندھ حکومت نے جواب کی مہلت مانگ لی۔
تفصیلات کے مطابق سندھ ہائی کورٹ میں گنے کی فی من قیمت مقرراور یکم اکتوبر سے شوگر ملز چلانے سے متعلق درخواست پر سماعت ہوئی۔
سندھ حکومت کے وکیل نے جواب کیلئے مہلت طلب کرتے ہوئے عدالت کے سامنے مؤقف پیش کیا کہ تیس اکتوبر سے کرشنگ شروع ہوگی، گنے کی قیمت مقررنہ کی گئی تو بڑا نقصان ہوگا۔
سندھ ہائی کورٹ نے سندھ حکومت کو 15 اکتوبر تک ہر صورت جواب جمع کرانے کا حکم دے دیا۔
درخواست گزار نےمؤقف پیش کیا کہ سندھ میں سیلاب کی وجہ سے تباہی سے فصلیں مکمل تباہ ہوچکی ہیں۔ خاص طور پر چاول ، مکئی کی فصل تباہ ہوچکی ہیں۔
درخواست میں کہا گیا کہ اسی صورت حال میں سندھ حکومت نے گندم کی فی من قیمت 4 ہزار روپے مقرر کی ہے۔ گندم کی بوائی سیلاب کا پانی نکلنے کے بعد شروع کی جائے گی۔
وکیل درخواست گزار نے مؤقف اپنایا کہ گنے کی فصل تیار ہے مگر اس کی قیمت مقررنہیں کی جارہی ہے۔ نا ہی شوگر ملز چلانے کا کوئی نوٹفیکشن جاری کیا گیا ہے۔ قانون کے مطابق سندھ میں یکم اکتوبر کو شوگر ملز چلانی ہیں لیکن اس سے پہلے گنے کی قیمت مقرر کرنی ہوتی ہے۔
درخواست استدعا کی گئی کہ سندھ حکومت کو فوری گنے کی قیمت مقرر کرنے اور شوگر ملز چلانے کا حکم دیا جائے۔