کرنٹ اکاؤنٹ پہلی سہ ماہی کیلئے 792 ملین ڈالر سرپلس ہوگیا، وزیراعظم

وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ پاکستان کے لیے عظیم خوشخبری ہے اور بالآخر ہم درست سمت پر چل نکلے ہیں جبکہ رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے لیے کرنٹ اکاؤنٹ 792 ملین (79 کروڑ 20 لاکھ) ڈالر سرپلس ہوگیا۔ سماجی رابطوں کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر ایک ٹوئٹ میں وزیراعظم عمران خان نے لکھا کہ ’پاکستان کے لیے عظیم خوشخبری، بالآخر ہم درست سمت میں چل نکلے ہیں اور ماہ ستمبر میں 73 ملین (7 کروڑ 30 لاکھ) ڈالر سرپلس کے ساتھ کرنٹ اکاؤنٹ پہلی سہ ماہی کے لیے 792 ملین ڈالر سرپلس ہوگیا’۔ انہوں نے لکھا کہ گزشتہ برس اسی عرصے کے دوران اسے 1492 ملین (ایک ارب 49 کروڑ 20 لاکھ) ڈالر خسارے کا سامنا تھا۔ وزیراعظم نے لکھا کہ گزشتہ ماہ کے دوران برآمدات میں 29 فیصد اضافہ ہوا جبکہ ترسیلات زر بھی 9 فیصد بڑھیں۔ خیال رہے کہ ماہ اگست میں اسٹیٹ بینک نے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ کرنٹ اکاؤنٹ میں 29 کروڑ 70 لاکھ ڈالر سرپلس ریکارڈ کیا گیا تھا جبکہ گزشتہ سال کے اسی عرصے میں 60 کروڑ 10 لاکھ ڈالر کا خسارہ ریکارڈ ہوا تھا۔

رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ جولائی میں 50 کروڑ 8 لاکھ ڈالر کے مقابلے میں کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس میں 71 فیصد کی کمی واقع ہوئی تھی۔ جولائی سے اگست تک مجموعی طور پر کرنٹ اکاؤنٹ سرپلس 80 کروڑ 50 لاکھ ڈالر ریکارڈ کیا گیا تھا جہاں مالی سال 20 کے اسی عرصے میں ایک ارب 21 کروڑ ڈالر کا خسارہ ہوا تھا۔ واضح رہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کو سرپلس میں تبدیل کرنے والا اہم عنصر درآمدات میں تیزی سے کمی ہے۔ یاد رہے کہ رواں مالی سال کے دوران ملک میں ترسیلات زر میں بھی مسلسل اضافہ رپورٹ ہوا تھا اور ستمبر کے مہینے میں اس مد میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر وصول ہوئے تھے۔ اسٹیٹ بینک نے اپنے اعداد و شمار میں بتایا تھا کہ پاکستان کو ستمبر میں ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب 30 کروڑ ڈالر موصول ہوئے جس کی بڑی وجہ مشرق وسطیٰ کے ممالک، یورپ اور امریکا میں کورونا پابندیوں میں بتدریج نرمی ہے جہاں پاکستانیوں کی بڑی تعداد مقیم ہے۔ ستمبر مسلسل چوتھا مہینہ تھا جس میں ملک میں ترسیلات زر کی مد میں 2 ارب ڈالر سے زائد آئے، ستمبر میں ترسیلاتِ زر میں گزشتہ برس ستمبر کے مقابلے میں 31 اعشاریہ 2 فیصد اور اگست کے مقابلے میں 9 فیصد اضافہ ہوا تھا۔