امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمن نے کہا ہے کہ کراچی کے عوام لسانیت کی سیاست کو خیرآباد کر چکی ہے۔
تفصیلات کے مطابق حافظ نعیم الرحمن نے حق دو کراچی مارچ کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج شہر کراچی میں عظیم الشان انسانوں کے ٹھاٹے مارتا سمندر اس بات کی علامت ہے کہ اب شہر کراچی اپنا حق لے کر رہے گا کیونکہ کراچی کے شہری کئی برس سے جدوجہد کر رہے ہیں۔
’جماعت اسلامی شہر کی توانا آواز بن چکی ہے‘
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ آج جماعت اسلامی موجود ہے لیکن قاتل بھاگ گئے ہیں، جماعت اسلامی شہر کی توانا آواز بن چکی ہے کیونکہ ہم تین کروڑ سے زائد عوام کا مقدمہ لڑ رہے ہیں، جماعت اسلامی جن مسائل کا مقدمہ لڑ رہی ہے وہ ہمارا ذاتی مسئلہ نہیں بلکہ تین کروڑ سے زائد شہریوں کے مسائل ہیں۔
’کراچی شہر کھنڈر کا منظر پیش کر رہا ہے‘
ان کا کہنا تھا کہ پورا شہر کھنڈر کا منظر پیش کر رہا ہے کیونکہ کراچی کا ہر علاقہ ٹوٹ پھوٹ اور گڑھوں میں تبدیل ہو گیا ہے، گئے گزرے حالات میں بھی کراچی کے عوام نے گزشتہ سال کی نسبت 42 فیصد زائد ٹیکس دیا، خیراتی پیکیج کا اعلان نہیں، شہریوں نے 1505 ارب روپے کا ٹیکس جمع کروایا ہے ہمیں ہمارا حق دیا جائے۔
’سندھ حکومت سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں کروا کر کراچی کے نوجوانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے‘
انہوں نے کہا کہ کراچی کا کیا قصور ہے کہ سرکار کے 4 ہزار اسکولوں میں سے کسی ایک اسکول میں بھی تعلیم نہیں ملتی، حکمران اپنے بچوں کو سرکاری اسکولوں میں کیوں نہیں پڑھاتے؟ سندھ حکومت سیاسی بنیادوں پر بھرتیاں کروا کر کراچی کے نوجوانوں کا معاشی قتل کر رہی ہے۔
’سندھ حکومت وڈیروں کی انجمن ہے‘
حافظ نعیم الرحمن نے کہا کہ جماعت اسلامی جعلی بھرتیوں کو مسترد کرتی ہے، ہم کراچی کے نوجوانوں کو ہر صورت میں سرکاری ملازمتیں دلوائیں گے، سندھ حکومت بتائے کہ 5 ہزار ارب روپے سندھ کے کون سے شہر میں لگائے گئے؟ سندھ حکومت وڈیروں کی انجمن ہے، پیپلز پارٹی مقامی سندھی اور ہاریوں کا استحصال کر کے اسمبلی میں پہنچتے ہیں۔
’جماعت اسلامی ہر زبان بولنے والوں کی جماعت ہے‘
ان کا کہنا تھا کہ سندھی، مہاجر کے نام پر ووٹ لینے والوں نے اپنی ہی زبان بولنے والوں کا استحصال کیا، ہم لسانی بنیاد پر سیاست کرنے والوں کا پیچھا کریں گے اور انہیں کسی صورت انتخابات سے فرار نہیں ہونے دیں گے، جماعت اسلامی ہر زبان بولنے والوں کی جماعت ہے، کوئی لسانی اکائی ہم سے دور نہیں۔
’حق دو کراچی کا مطلب تمام زبان بولنے والوں کو حق دیا جائے‘
انہوں نے کہا کہ حق دو کراچی کا مطلب تمام زبان بولنے والوں کو حق دیا جائے، کراچی کے عوام لسانیت کی سیاست کو خیرآباد کر چکی ہے، کراچی کے عوام حکمران اور تمام حکومتی جماعتوں سے پوچھ رہے ہیں کہ وہ بتائیں کہ کے الیکٹرک کے خلاف کوئی آواز کیوں نہیں اٹھاتے؟ کے الیکٹرک مافیا، وائٹ کالر کرمینلز کو تمام حکومت سپورٹ کرتی ہیں۔
’آج 17 سال گزر گئے ایک بوند پانی کا بھی اضافہ نہیں ہوا‘
امیر جماعت اسلامی کراچی نے کہا کہ کراچی کے عوام بوند بوند پانی کو ترس رہے ہیں، پانی کا کے تھری منصوبہ نعمت اللہ خان ایڈوکیٹ نے بنایا تھا اور کے فور منصوبہ شروع کر دیا تھا، آج 17 سال گزر گئے ایک بوند پانی کا بھی اضافہ نہیں ہوا، اللہ کی یہی معیشت ہے کے تھری نعمت اللہ خان نے بنایا اور کے فور منصوبہ جماعت اسلامی کا مئیر ہی بنائے گا، وزیر اعلیٰ کہتے ہیں کہ 174 ملین گیلن کی لیکیج ہے۔
’کراچی کو کوئی جماعت بھی اون کرنے کے لیے تیار نہیں ہے‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم واضح کہتے ہیں کہ یہ لیکیج نہیں بلکہ ٹینکر مافیا کا دھندا ہے جس کا وزیر اعلیٰ ہاوس تک حساب بنا ہوا ہے، جماعت اسلامی نے بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی سازش کو ختم کر دیا اور اب ہم مزید ان کو بھاگنے نہیں دیں گے، کراچی بدل گیا یے، کراچی کا فیصلہ صرف کراچی کے عوام اور جماعت اسلامی ہی کرے گی، کراچی کو کوئی جماعت بھی اون کرنے کے لیے تیار نہیں ہے۔