امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان کا کہنا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات پھر ملتوی کرنے کی سازش ہورہی ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے سندھ ہائیکورٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات پھر ملتوی کرنے کی سازش ہورہی ہے، ان کو بھاگنے نہیں دیں گے، انشااللہ 28 اگست کو ہی الیکشن ہوں گے۔
‘ہم کراچی کی عوام کیلئے آواز اٹھاتے رہیں گے’
انہوں نے کہا کہ کراچی میں دو دن کا اسپیل ہے، کوئی فرار چاہتا ہے تو کسی صورت قبول نہیں کریں گے، جن لوگوں کا بڑا بڑا مینڈیٹ ہے وہ کیوں نہیں بولتے کراچی کو شہری حکومت چاہیے۔
نعیم الرحمان نے کہا کہ کھڈے پڑے ہوئے ہیں لوگوں کا چلنا مشکل ہوگیا ہے، ہم ان کا پیچھا کریں گے اور چھوڑیں گے نہیں، ہارنا جیتنا مسئلہ نہیں مگر ہم کراچی کی آواز ہیں اور یہ آواز اٹھاتے رہیں گے۔
‘کےالیکٹرک نے تباہی مچائی ہوئی ہے’
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ کراچی کے شہریوں پر کے الیکٹرک نے تباہی مچائی ہوئی ہے، فیول ایڈجسٹمنٹ کے نام پر اور اوور بلنگ پر 3 کروڑ شہریوں کو اذیت دے رہے ہیں۔
انکا کہنا ہے کہ ہم نے درخواست دائر کی ہے، 1سال کی لوٹ مار کا آڈٹ کیا جائے، دو دفعہ شیئرز فروخت ہوئے مگر دونوں دفعہ قانونی ضروریات کو پورا نہیں کیا گیا، ڈیڑھ سو یونٹس کا بل 3 ہزار کا بل تھا ان کا 7،8 ہزار بل آرہا ہے، چھوٹے کاروبار کرنے والے کہتے اب کاروبار نہیں کرسکتے۔
‘کے الیکٹرک معاشی دہشت گردی کررہی ہے’
نعیم الرحمان نے کہا کہ اوریجنل بل کم ہوتا ہے چارجز کے نام پر ڈاکہ ڈالا جارہا ہے، نیپرا کیا کررہا ہے، کے الیکٹرک معاشی دہشت گردی کررہی ہے، خبر ہے سوئی گیس کی کے الیکٹرک 126 ارب کی نادہندہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ مفتاح اسماعیل نے کہا کے الیکٹرک کو مفت بجلی مل رہی ہے، کوئی شہری دو چار دن بل ادا نہ کرے تو کنیکشن کاٹ دیا جاتا ہے، جہاں لوڈ شیڈنگ نہیں تھی وہاں بھی 12 گھنٹے بجلی جارہی ہے۔
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ معاہد یہ تھا کہ سب سے سستی بجلی پیدا کریں گے مگر اب سب سے مہنگی بجلی کے الیکٹرک بنارہی ہے، تمام سیاسی جماعتیں ملی ہوئی ہیں ورنہ کیا سبب ہے کہ ان کا لائسنس منسوخ نہیں ہوتا۔
‘ن لیگ بھی کے الیکٹرک کی سہولت کار ہے’
انہوں نے کہا کہ دوسری کمپنیوں کو بھی بجلی فراہمی کا ٹھیکہ ملنا چاہیے، جتنی حکومتیں آئیں سب نے سپورٹ کیا، ابراج کیپیٹل تازہ دم مافیا ہے جسے سب سیاسی جماعتوں کی سپورٹ ہے، ن لیگ کو انہوں نے خریدا جس کا کتابوں میں ذکر ہے مگر تردید نہیں کی گئی۔
نعیم الرحمان نے کہا کہ لوڈ شیڈنگ بڑھتی تھی تو لوگ گورنر ہاؤس پر جمع ہوجاتے تھے، ن لیگ بھی کے الیکٹرک کی سہولت کار ہے، وفاقی اور سیاسی حکومتیں اس مافیا کی سہولت کار ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جماعت اسلامی عملی جدوجہد کررہی ہے، ہم سڑکوں پر بھی ہیں اور عدالتوں میں بھی لڑ رہے ہیں، جو کراچی کے مینڈیٹ کے ذمہ دار بنتے ہیں وہ نیپرا کی ہیئرنگ میں کیوں نہیں آتے؟ ہم ججز سے درخواست کرتے ہیں نوٹس لیں اور اس درخواست پر فارنزک آڈٹ کرائیں۔
‘کراچی کے شہری فیصلہ کرلیں کہ بل نہیں دیں گے’
انکا کہنا ہے کہ اصل مالک کے الیکٹرک کا کون ہے؟ کوئی آواز اٹھانے والا ہے؟ کراچی کے لوگ ملے ہیں بیوقوف بنانے کیلئے؟ لوگوں کی آنکھیں اب کھل رہی ہیں کے الیکٹرک کا لائسنس منسوخ کیا جائے۔
نعیم الرحمان نے مزید کہا کہ کراچی کے شہری بلبلا رہے ہیں، ہم رائے لے رہے ہیں، اگر کراچی کے بیشتر شہری فیصلہ کرلیں کہ بل نہیں دیں گے تو ہم مہم چلائیں گے، چوکوں اور چوراہوں پر رائے لیں گے کیمپس لگائیں گے۔