امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہماراشوق نہیں ضرورت ہے لیکن اسے کھلواڑ بنایا جارہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کراچی میں کوئی کام نہیں کررہا سب ملکر کھارہے ہیں اور لوگ مایوس ہو کر شہر چھوڑ نے کا سوچ رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کو گندگی کے ڈھیر پر چھوڑا ہواہے اور اگر حکومت کی اتنی اچھی کارکردگی ہے تو الیکشن سے کیوں بھاگ رہے ہیں؟
انہوں نے مزید کہا کہ 30 اگست2020 سے انتخابات تاحال نہیں کرائے گئے، 24 جولائی کے انتخابات بارش کے باعث ملتوی کردیےگئے اور اب پیپلزپارٹی نے ایک بار پھر واردات کرنے کی کوشش کی ہے جس کے لئے پولیس سے خط لکھوا دیا گیا ہے کہ نفری پوری نہیں ہے جبکہ الیکشن کمیشن ایف سی، رینجرز، فوج کی خدمات حاصل کرسکتا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ الیکشن کمیشن سندھ پیپلزپارٹی کا آلہ کار بناہوا ہے۔
حافظ نعیم الرحمان نے کہا کہ کراچی میں بدترین صورتحال ہے، سڑکیں ٹوٹ پھوٹ کا شکار ہیں اور سڑکوں کی ٹوٹ پھوٹ کی وجہ سے کمر کی تکلیف میں اضافہ ہورہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ لوگ سیلاب زدگان کا نام لے کر انتخابات سےجان چھڑاتے ہیں کیونکہ یہ شکست سے خوف زدہ ہیں جبکہ سیلاب زدگان کام سئلہ تو اب ہوا ہے ،30 اگست 2020 سےالیکشن پینڈنگ ہیں۔