وزیراعلیٰ سندھ نے کہا ہے کہ کراچی ملکی معیشت کی انجن ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ سے نیشنل ڈفینس یونیورسٹی کے نیشنل سیکیورٹی اور وار کورس کے 250 رکنی وفد کی ملاقات ہوئی ہے، وفد کی سربراہی میجر جنرل راحت نسیم خان کررہے ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ نے کہا کہ سندھ اس خطے میں اسلام کا دروازہ ہے، سندھ کو پاکستان کے سب سے پہلے قرارداد پاس کرنے کا اعزاز حاصل ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ جب پیپلز پارٹی اقتدار میں آئی تو کراچی چھٹے نمبر پر خطرناک ملک قرار دے گیا گیا تھا، اس وقت ورلڈ کرائم انڈیکس میں کراچی 128ویں نمبر پر ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ سندھ حکومت نے بڑی محنت ، سچائی اور حکمت عملی سے دہشتردی کا خاتمہ کرکے امن و امان بحال کیا، اس وقت بھی ٹارگیٹڈ آپریشن جاری ہے۔
سید مراد علی شاہ کا یہ بھی کہنا تھا کہ کراچی ملکی معیشت کی انجن ہے، ملک کا 60 فیصد ٹیکس سندھ دیتا ہے، سندھ 175 ارب ٹن کوئلے کے ذخائر کا ملک کا پاور ہاؤس ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ سندھ کے شہری علاقوں میں غربت 57 فیصد اور دیہی علاقوں میں 70 فیصد ہے، ہم نے اپنے ترقیاتی کاموں کو کم کرکے تھر کے انفرااسٹرکچر کو ترقی دی، آج تھر کے کوئلہ سے سستی بجلی پیدا ہوتی ہے جو نیشنل گرڈ میں جارہی ہے۔
وزیراعلیٰ سندھ کا کہنا تھا کہ 23-2022 میں تعلیم کو 34.22 ارب روپے یا کل بجٹ کا 10 فیصد دیا ہے، سندھ واحد صوبہ ہے جو 70 فیصد گیس پیدا کرتا ہے، سندھ میں 50 ہزار ونڈ انرجی پیدا ہونے کے وسائل موجود ہیں۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ صحت کیلئے 7 فیصد یعنی 23.33 ارب روپے مختص کئے، واٹر اینڈ سینیٹیشن کیلئے 18 فیصد یعنی 59.36 ارب روپے رکھے، سڑکوں کے جال کیلئے 30 فیصد یعنی 100.64 ارب روپے دیئے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محکمہ آبپاشی کیلئے 10 فیصد یعنی 32.55 ارب روپے اور زراعت کیلئے 3 فیصد یعنی 10.2 ارب روپے دیئے ہیں، سندھ میں غیر ملکی فنڈ سے 21 منصوبے کیلئے 375.7 ارب روپے کی اسکیمیں جاری ہیں۔
وزیراعلیٰ سندھ سید مراد علی شاہ نے مزید کہا کہ 375.7 ارب روپے کے منصوبوں میں سندھ کا 45.43 ارب روپے کا حصہ ہے، غیر ملکی ایجنسیوں کا حصہ 330.27 ارب روپے بنتا ہے۔