معروف امریکی ریپر، گلوکار، انٹرپرینیور، پروڈیوسر اور فیشن ڈیزائنر 43 سالہ کانیے ویسٹ نے صدارتی انتخابی مہم کا آغاز کردیا۔ امریکا میں رواں سال تین نومبر کو 46 ویں صدر کے لیے انتخابات ہوں گے اور نئے صدر کے لیے کانٹے کا مقابلہ ریپبلک پارٹی کے ڈونلڈ ٹرمپ اور ڈیموکریٹک پارٹی کے جوبائیڈن کے درمیان ہوگا۔
مذکورہ دونوں امیدواروں اور کانیے ویسٹ کے علاوہ بھی دیگر چھوٹی سیاسی جماعتوں کے امیدواروں سمیت آزاد امیدوار بھی انتخابی میدان میں اتریں گے۔
تمام صدارتی امیدواروں نے انتخابی مہم کا آغاز کر رکھا ہے اور متعدد شہروں میں جلسوں اور کانفرنسز میں خطاب کرتے ہوئے اپنی پالیسی کو عوام کے سامنے رکھ رہے ہیں۔ کانیے ویسٹ نے صدارتی نامزدگی فارم جمع کرائے جانے کے بعد 4 دن بعد ہی انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے ریاست جنوبی کیرولینا میں پہلے ریلی سے خطاب کیا۔
خبر رساں ادارے رائٹرز کے مطابق کانیے ویسٹ نے چارلسٹن شہر میں اپنی پہلی انتخابی مہم کی ریلی سے ڈیڑھ گھنٹے تک خطاب کرتے ہوئے کئی حساس موضوعات کو چھیڑا اور ساتھ ہی وہ خطاب کے دوران آبدیدہ بھی ہوگئے۔ ریلی سے خطاب کے دوران آبدیدہ ہونے کی کانیے ویسٹ کی ویڈیوز اور تصاویر وائرل ہوگئیں اور کئی لوگوں نے ان کے آبدیدہ ہونے پر ان سے ہمدری کا اظہار بھی کیا۔ اپنی پہلی انتخابی مہم کی ریلی سے خطاب کے دوران کانیے ویسٹ نے مسیحیت، پورنوگرافی، اسقاط حمل، بے روزگاری اور کاروبار سمیت دیگر حساس موضوعات پر خطاب کیا۔
کانیے ویسٹ نے کہا کہ کسی بھی طرح کے نازیبا اور فحش مواد کو ویب سائٹ پر اپ لوڈ نہیں کیا جانا چاہیے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف سخت ایکشن لیا جائے۔
اپنے خطاب میں انہوں نے معیشت، بے روزگاری اور مذہب جیسے موضوعات سمیت امریکا میں سیاہ و سفید کی تفریق پر بھی بات کی۔ کانیے ویسٹ نے خطاب میں کہا کہ ان کے خیال میں اسقاط حمل کو قانونی ہونا چاہیے، تاہم انہوں نے زور دیا کہ حمل کو ضائع نہیں کروانا چاہیے۔
اسقاط حمل کے معاملے پر بات کرتے ہوئے کانیے ویسٹ آبدیدہ بھی ہوگئے اور انہوں نے عوام کو اپنا ذاتی قصہ سناتے ہوئے بتایا کہ کس طرح ان کے والدین نے انہیں پیدا ہونے سے قبل ہی مارتے مارتے بچا لیا۔ کانیے ویسٹ نے انکشاف کیا کہ ان کی پیدائش سے قبل ہی ان کے اہل خانہ اسقاط حمل کروانا چاہتے تھے اور اگر ایسا ہوجاتا تو آج دنیا میں کانیے ویسٹ نہ ہوتا۔
مذکورہ بات کرنے کے دوران وہ انتہائی جذباتی ہوگئے اور ان کے آبدیدہ ہونے کی ویڈیوز سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئیں۔ کانیے ویسٹ نے اپنے خطاب میں اعلان کیا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوگئے تو وہ اسقاط حمل نہ کروانے اور بچوں کو پیدا کرنے والے خاندان کو فی بچے کی پیدائش پر 10 لاکھ امریکی ڈالر کی معاونت فراہم کرنے کی پالیسی بنائیں گے۔ دلچسپ بات یہ ہے کہ کانیے ویسٹ کی جانب سے انتخابی مہم کا آغاز کیے جانے کے باوجود کچھ لوگ اب بھی ان کی نیت پر شک کر رہے ہیں اور امریکی سوشل میڈیا پر بحث جاری ہے کہ آیا گلوکار واقعی انتخابات لڑنے کے لیے سنجیدہ ہیں یا وہ ڈراما کر رہے ہیں۔
کانیے ویسٹ نے رواں ماہ 5 جولائی کو اپنی ٹوئٹ کے ذریعے صدارتی انتخابات لڑنے کا اعلان کرکے سب کو حیران کردیا تھا۔
چند دن بعد کانیے ویسٹ نے ڈونلڈ ٹرمپ کی حمایت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وہ صدر منتخب ہوجاتے ہیں تو ان کی جیت کو خدا کی جانب سے تقرر کے طور پر تصور کیا جائے۔
کانیے ویسٹ نے 16 جولائی کو امریکی ریاست اوکلاہاما میں نامزدگی فارم جمع کرائے تھے اور 20 جولائی کو انہوں نے انتخابی مہم کا آغاز کرتے ہوئے جنوبی کیرولینا میں پہلی ریلی سے خطاب کیا۔