وفاقی شرعی عدالت اسلام آباد نے چار شادیوں کی اجازت سے متعلق درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔
تفصیلات کے مطابق وفاقی شرعی عدالت اسلام آباد میں قائمقام چیف جسٹس سید محمد انور اور جسٹس خادم حسین شیخ نے ایڈوکیٹ ظفراللہ کی چار شادیوں کی اجازت سے متعلق درخواست پر کیس کی سماعت کی۔
درخواست گزارایڈووکیٹ ظفر اللہ خان نے کہا کہ اس معاملے پر سن دو ہزار میں فیصلہ آچکا ہے، یہ عدالت اپیلٹ فورم نہیں جو آپ اس فیصلے کے خلاف درخواست جمع کرائی ہے۔
وکیل درخواست گزارنے مؤقف پیش کیا کہ سن دو ہزارمیں جو فیصلہ دیا گیا اس میں بہت چیزیں واضح نہیں، چار شادیوں کے حوالے سے وضاحت ضروری ہے۔
درخواست گزارایڈووکیٹ ظفراللہ خان نے مؤقف پیش کیا کہ شرعی عدالت کے فیصلے میں سورہ نساء کی آیات کا تفصیلی جائزہ نہیں لیا گیا، میں اپنی درخواست واپس لیتا ہوں۔ نئے سرے سے درخواست دائر کروں گا۔
وفاقی شرعی عدالت نے کہا کہ بہتر ہے آپ اپنی درخواست واپس لیں جس کے بعد عدالت نے درخواست واپس لینے کی بنیاد پر خارج کر دی۔