پاکستان نے حالیہ دہشت گردی سے متعلق جھوٹے بھارتی الزامات کو سختی سے مسترد کردیا ہے۔
ترجمان دفترخارجہ عاصم افتخار احمد نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ پاکستان بھارت کی طرف سے حالیہ دہشت گردی سے متعلق جھوٹے دعووں کو سختی سے مسترد کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ان دعووں میں کچھ علیحدہ مبینہ واقعات کو توڑ مروڑ کر پیش کیا جا رہا ہے، ان دعووں کو بھارت کے خلاف ایک نام نہاد ‘دہشت گردی’ کی سازش کے طور پر پیش کیا جا رہا ہے۔
‘پاکستان کیخلاف دہشت گردی کے بیانیے کو ہندوستانی میڈیا نے آگے بڑھایا’
عاصم افتخار نے کہا کہ پاکستان کے خلاف اس منظم ‘دہشت گردی’ کے بیانیے کو ہندوستانی میڈیا نے آگے بڑھایا، ہندوستانی میڈیا کے مطابق پاکستانی واٹس ایپ نمبر سے ایک پیغام کو روکا گیا، مہاراشٹر میں ایک ‘خالی کشتی’ کو کچھ ہتھیاروں کے ساتھ قبضے میں لے لیا۔
ترجمان دفترخارجہ نے کہا کہ ہندوستانی میڈیا کے کچھ حصوں نے دھوکہ دہی سے ان کو نام نہاد ‘ممبئی طرز’ کے حملے کی منصوبہ بندی کے جھوٹے دعوؤں سے جوڑنے کی کوشش کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستانی میڈیا نے یہ بھی اطلاع دی ہے کہ ہندوستانی انٹیلی جنس اور سرحدی فورسز راجوری کے ساتھ ممکنہ ‘سرحد پار سے دراندازی’ کی کوششوں کے لیے ہائی الرٹ پر تھیں۔
‘ہم ان الزامات اور بھارتی سازشوں کو یکسر مسترد کرتے ہیں’
انکا کہنا ہے کہ یہ سب کچھ پاکستان کو بدنام کرنے کے لیے ایک بار پھر ’’دہشت گردی‘‘ کو جنم دینے کے مذموم بھارتی منصوبے کا تسلسل ہے، ہم ان الزامات اور بھارتی سازشوں کو یکسر مسترد کرتے ہیں۔
عاصم افتخار نے کہا کہ یہ شرارتی بھارتی پروپیگنڈا مہم اور پاکستان کے خلاف بے بنیاد الزامات بھارت کی مکمل مایوسی کی عکاسی کرتا ہے، بھارت کی یہ مایوسی مقبوضہ جموں و کشمیر میں کشمیری عوام کی مرضی کو توڑنے میں مکمل ناکامی سے پیدا ہوئی ہے۔
ترجمان نے کہا کہ پاکستان کو نشانہ بنانے اور اس کے سیاسی اور معاشی مفادات کو منفی طور پر متاثر کرنے کے لیے کوریوگرافڈ ’فالس فلیگ ایکٹیوٹی‘ کے امکان کو رد نہیں کیا جا سکتا۔
انکا کہنا ہے کہ بھارت کو یہ تسلیم کرنا چاہیے کہ اس کا کوئی بھی جھوٹا پروپیگنڈا پاکستان کو کشمیری عوام کے خلاف بھارتی مظالم کو بے لگام فوجی محاصرے، طاقت کے اندھا دھند استعمال، ماورائے عدالت قتل، کشمیری رہنماؤں اور نوجوانوں کی قید، میڈیا اور انسانی حقوق کے خلاف کریک ڈاؤن کے ذریعے بے نقاب کرنے سے نہیں روک سکتا۔
انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی انسانی حقوق اور انسانی حقوق کی تنظیموں کو مقبوضہ کشمیر تک رسائی سے انکار بھارت کا وطیرہ بن چکا ہے۔
‘پاکستان کا بھارت سے دوبارہ کوئی غلطی نہ کرنے کا مطالبہ’
عاصم افتخار نے کہا کہ بھارت کے تازہ ترین الزامات کی شدید مذمت کرتے ہوئے پاکستان بھارت سے مطالبہ کرتا ہے کہ وہ دوبارہ ماضی کی طرح کوئی غلطی نہ کرے۔
انکا کہنا ہے کہ پاکستان تیار اور پرعزم ہے اور کسی بھی مہم جوئی کا موثر جواب دینے کی پوری صلاحیت رکھتا ہے، ہم نے اپنے عزم کا فروری 2019 میں بھارت کے ناجائز اور غیر ذمہ دارانہ اقدام کے جواب میں واضح طور پر اظہارکیا تھا۔
‘عالمی برادری کو بھارت پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے پر زور دینا چاہیے’
ترجمان نے کہا کہ پاکستان عالمی برادری سے اس حقیقت کا بھی فوری نوٹس لینے کی اپیل کرتا ہے کہ بھارت اپنے مذموم عزائم کو آگے بڑھانے کے لیے ایک بار پھر کلاسک ‘فالس فلیگ’ کے طریقوں کا سہارا لے رہا ہے، اس سے خطے میں امن و سلامتی پر سنگین اثرات مرتب ہو سکتے ہیں، عالمی برادری کو بھارت پر ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے پر زور دینا چاہیے۔
انہوں نے کہا کہ ہندوستان کو مقبوضہ کشمیر میں انسانی حقوق اور بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین اور منظم خلاف ورزیوں کے لیے بھی جوابدہ بنایا جائے۔
عاصم افتخار احمد نے مزید کہا کہ جنوبی ایشیا میں پائیدار امن، استحکام اور خوشحالی کا حصول جموں و کشمیر کے دیرینہ تنازعہ کے اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی متعلقہ قراردادوں اور کشمیری عوام کی خواہشات کے مطابق پرامن حل پر منحصر ہے۔