پاکستان تحریک انصاف کے رہنما خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ ٹھپہ مافیا کو روکنا پولیس کے بس میں نہیں۔
سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ بیان میں خرم شیر زمان نے کہا کہ کراچی میں پرامن بلدیاتی الیکشن کیلئے فوج یا رینجرز کی معاونت ضروری ہے۔
جبکہ PS-99 کے الیکشن میں حلیم عادل شیخ کے خیلاف اسلحہ کی نمائش پر جعلی مقدمہ بنایا گیا تھا، کراچی میں بلدیاتی الیکشن شفاف و میرٹ کے مطابق یقینی بنانا ECP کی ذمہ داری ہے اور ٹھپہ مافیا کو روکنا پولیس کے بس میں نہیں، الیکشن میں دھاندلی یا عوامی مینڈیٹ کی توہین ناقابل برداشت ہوگی.
— Khurrum Sher Zaman ?? (@KhurumSherZaman) October 18, 2022
انہوں نے کہا کہ شہر میں حالیہ ضمنی الیکشن نے ہر بار کی طرح پولیس کو بے نقاب کردیا، پی پی پی کے جیالے اسلحہ سے ووٹرز اور پولنگ عملے کو ہراساں کرتے رہے۔
‘ بلدیاتی الیکشن شفاف و میرٹ کے مطابق یقینی بنانا ای سی پی کی آئینی ذمہ داری ہے’
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا ہے کہ پولیس تماشائی اور دھاندلی میں سہولتکار رہی جبکہ PS99 کے الیکشن میں حلیم عادل شیخ کیخلاف اسلحہ کی نمائش پر جعلی مقدمہ بنایا گیا تھا۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ کراچی میں بلدیاتی الیکشن شفاف و میرٹ کے مطابق یقینی بنانا ای سی پی کی آئینی ذمہ داری ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ ٹھپہ مافیا کو روکنا پولیس کے بس میں نہیں، الیکشن میں دھاندلی یا عوامی مینڈیٹ کی توہین ناقابل برداشت ہوگی۔
کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہونگے یا نہیں؟ اہم اجلاس آج ہوگا
کراچی میں بلدیاتی انتخابات ہونگے یا نہیں اس کا فیصلہ آج کے اہم اجلاس میں کیا جائیگا۔
چیف الیکشن کمشنرکی زیرصدارت آج اہم اجلاس ہوگا جس میں بلدیاتی انتخابات ملتوی یا کروانے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
اجلاس میں ممبران ، سیکرٹری الیکشن ، حکام ، سیکرٹری دفاع اورداخلہ بھی شریک ہونگے جبکہ اجلاس میں چیف سیکرٹری اور آئی جی سندھ ویڈیو لنک پر شریک ہونگے۔
اجلاس میں سیکرٹری داخلہ موجودہ صورتحال پربریفنگ دینگے اور اجلاس میں بلدیاتی انتخابات ملتوی یا کروانے سے متعلق فیصلہ کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت کراچی میں بلدیاتی انتخابات ملتوی کرنے کی 3 باردرخواست کرچکی ہے۔
پی ٹی آئی کی ضمنی انتخابات میں فتح
واضح رہے کہ دو روز قبل ہونے والے ضمنی انتخابات نے پی ٹی آئی نے پی ڈی ایم کو بدترین شکست سے دوچار کیا۔ پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان قومی اسمبلی کے سات حلقوں میں واحد امیدوار کے طور پر 6 نشستوں پر کامیاب ہوئے۔
عمران خان نے جن نشستوں پر کامیابی حاصل کی ان میں این اے 22 مردان، این اے 24 چارسدہ، این اے 31 پشاور، این اے 108 فیصل آباد، این اے 118 ننکانہ صاحب اور این اے 239 کورنگی، کراچی شامل تھے۔
این اے 157 ملتان کی نشست پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے علی موسیٰ گیلانی 107327 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
کراچی کے حلقہ این اے 237 ملیر سے پیپلز پارٹی کے عبدالحکیم بلوچ 32 ہزار 567 ووٹ لے کر کامیاب ہوئے۔
اسی طرح پنجاب اسمبلی کے تین حلقوں میں ہونے والے ضمنی انتخاب میں پی ٹی آئی نے دو اور پاکستان مسلم لیگ نواز نے ایک نشست حاصل کی۔