وزیراعظم کا چینی کاروباری افراد پر پاکستان میں علاقائی دفاتر قائم کرنے کیلئے زور

پاکستان اور چین کے مابین تمام شعبوں میں مزید تعاون کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے چینی کاروباری افراد سے کہا کہ وہ اپنے علاقائی دفاتر پاکستان میں قائم کریں۔

صنعت، مالیات، سائنس اینڈ ٹیکنالوجی، زراعت، مواصلات اور توانائی کے کاروبار سے منسلک 10 بڑی چینی کمپنیوں کے وفد کے ساتھ ملاقات کی سربراہی کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ ’چینی کاروباری مراکز کو اپنے علاقائی دفاتر پاکستان میں قائم کرنے چاہیئے‘۔

وزیراعظم عمران خان نے چینی کمپنیوں کے نمائندوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان چین کے ساتھ اپنے تعلقات کو مستحکم کرنے کو بڑی اہمیت دیتا ہے۔

وزیراعظم نے اس بات کو دہرایا کہ چین اور پاکستان کے مشترکہ اہداف و مقاصد ہیں اور ’دونوں ممالک کے عوام کے کاروباری تعلقات کا استحکام ہماری اولین ترجیح ہے‘۔

وزیراعظم سے ملاقات کرنے والے وفد میں پاور کنسٹرکشن کارپوریشن آف چائنہ(پاور چائنہ)، چائنہ روڈ اینڈ بریج کارپوریشن(سی آر بی سی)، چائنہ گیژوبا (گروپ) پاکستان، چائنہ تھری گورجیز ساﺅتھ ایشیا انوسٹمنٹ کمپنی لمیٹڈ، چائنہ ریلوے گروپ لمیٹڈ، انڈسٹریل اینڈ کمرشل بینک آف چائنہ مشینری انجینئرنگ کارپوریشن اور چائنہ موبائل پاکستان لمیٹڈ کے نمائندے شامل تھے۔

اس موقع پر پاکستان میں چین کے سفیر یاﺅجنگ اور ہائیر کمپنی کے سی ای او جاوید آفریدی بھی موجود تھے۔ علاوہ ازیں وزیر مواصلات مراد سعید، وزیر صنعت محمد حماد اظہر، وزیر منصوبہ بندی اسد عمر، مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ، مشیر تجارت عبدالرزاق داﺅد، چیئرمین سرمایہ کاری بورڈ عاطف آر بخاری، چیئرمین سی پیک اتھارٹی لیفٹیننٹ جنرل (ر) عاصم سلیم باجوہ بھی اس موقع پر موجود تھے۔

چینی وفد نے پاکستان میں چینی سرمایہ کاروں اور کاروباری کمیونٹی کو سہولتوں کی فراہمی میں ذاتی دلچسپی لینے پر وزیراعظم کا شکریہ ادا کیا۔

فد نے موجودہ حکومت کی کاروبار دوست پالیسیوں بالخصوص کاروبار آسانیوں پر اطمینان کا اظہار کیا۔

انہوں نے معیشت کے مختلف شعبوں میں کاروبار کو مزید توسیع دینے اور سرمایہ کاری میں مزید اضافہ کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔

چینی سفیر نے کہا کہ پالیسی اور عملدرآمد کی سطح پر مختلف اصلاحات متعارف کروانے سے چینی کاروباری برادری کے اعتماد میں اضافہ ہوا ہے اور ہم پاکستان کو کووِڈ 19 کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال میں اہم پارٹنر سمجھتے ہیں۔

بعدازاں شجرکاری مہم کا آغاز کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان کا وژن پاکستان کو ’تجارت کا مرکز‘ بنانا ہے اور چین بھی پاکستان کو ایک ابھرتے ہوئے کاروباری مرکز کے طور پر دیکھتا ہے۔

پاک چین اقتصادی راہداری کے بارے میں بات کرتے ہوئے چینی سفیر نے کہا کہ وزیراعظم نے خاص طور پر اعلان کیا ہے کہ سی پیک دونوں ممالک کے برادرانہ تعلقات کو مستحکم کرے گا۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق وزیراعظم نے سوات کی خوبصورتی کے بارے میں بات کرتے ہوئے پاکستان میں سیاحت کے فروغ کی ضرورت پر زور دیا۔

چینی سفیر نے عالمی وبا کووِڈ 19سے نمٹنے کی پاکستان کی حکمت عملی کو سراہا۔