پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ وزیراعظم اداروں سے متعلق بیانات پر قوم سے معافی مانگیں۔
پی ٹی آئی رہنما اسد عمر نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ملک دیوالیہ ہونے والا ہے یا نہیں عالمی کمپنی کی کریڈٹ ریٹنگ بتاتی ہے۔
انہوں نے کہا کہ آڈیو لیکس اور سائفرمعاملے کی تحقیقات ہونی چاہئیں، راناثناء اللہ کی نگرانی میں تحقیقات پر یقین نہیں کرسکتے، جوڈیشل کمیشن بناکر معاملے کی تحقیقات کی جائیں۔
‘میاں صاحب آپ پاکستان کو دیوالیہ کررہے ہیں’
اسد عمر نے کہا کہ قومی سلامتی کمیٹی نے 2بارکہا بیرونی مداخلت ہوئی، ہمارے دور میں کریڈٹ ریٹنگ بی کیٹیگری تھی، پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ کو بی سے سی کیٹیگری میں لایا گیا۔
سابق وفاقی وزیر نے کہا کہ میاں صاحب آپ پاکستان کو دیوالیہ کررہے ہیں، جیسی مہنگائی5 ماہ میں آئی شاید شہبازشریف کو کسی نے بتایا نہیں۔
انکا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف سے متعلق اسٹیٹ بینک قانون کیخلاف ووٹ ڈالے گئے، خواجہ آصف نے اسٹیٹ بینک قانون پر کہا سقوط ڈھاکہ سے بڑا سانحہ ہے۔
‘وزیراعظم قوم سے معافی مانگیں’
اسد عمر نے کہا کہ ہمارے دور میں افراط زر 16فیصد، آپکی حکومت میں 45فیصد تک گئی، پی ڈی ایم پارٹیوں نے فیٹف گرے لسٹ کیخلاف ووٹ ڈالے، فیٹف بل کی منظوری کونیب ترامیم سے مشروط کیا گیا۔
انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف، پرویزرشید کے بیانات سب کے سامنے ہیں، نوازشریف اور مریم نے اداروں کے بارے میں کیا کہا قوم سن چکی ہے، اداروں سے متعلق بیانات پر آپ کا ماضی داغ دار ہے، وزیراعظم شہباز شریف قوم سے معافی مانگیں۔
‘عمران خان پر صرف بھینس چوری کا مقدمہ درج کرنا رہ گیا’
پی ٹی آئی رہنما نے کہا کہ کیا شہبازشریف سیلاب کے دوران سیاست نہیں کررہے تھے؟ سیلاب متاثرین کی مدد کے بجائے جھوٹے مقدمات بنائے گئے، عمران خان پر صرف بھینس چوری کا مقدمہ درج کرنا رہ گیا۔
انکا کہنا ہے کہ وزیراعظم شبانہ روز محنت کرکےجھوٹے مقدمات بنارہے تھے، عمران خان کے خلاف جھوٹے مقدمے سے پاکستان کی رسوائی کرائی گئی، سیلاب زدگان کی سب سے زیادہ مدد پی ٹی آئی، عمران خان نے کی۔
‘جتنے بھی مراسلے آتے ہیں سب ڈی کوڈ ہوتے ہیں’
اسد عمر نے کہا کہ ساڑھے5 ماہ یہ بتانے میں اتنظار کیوں کیا کہ سائفر گم ہوگیا، قوم کو بتائیں سلامتی کمیٹی میٹنگ میں سائفر پڑھے بغیر چلے گئے تھے؟ جتنے بھی مراسلے آتے ہیں سب ڈی کوڈ ہوتے ہیں، ڈی کوڈ کیے بغیر مراسلے کو پڑھا ہی نہیں جاسکتا۔
سابق وفاقی وزیر نے مزید کہا کہ واشنگٹن کے سفارتخانے سے پاکستان کو پیغام بھیجا گیا، شہباز شریف نے جذباتی پریس کانفرنس کی۔