ملک کو لوٹنے والے واجب القتل ہیں، غلام سرور خان

وزیر ہوا بازی غلام سرور خان کا کہنا ہے کہ اتنا ظلم ہلاکو خان اور چنگیز خان نے نہیں کیا جنتا دو جماعتوں نے ملک کے ساتھ کیا، یہ ملک کے دشمن ہیں اور واجب القتل ہیں۔

لیبر کمپلیکس ٹیکسلا میں جاری ترقیاتی کاموں کے جائزے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے غلام سرور خان نے کہا کہ ’35 سال تک دو جماعتوں نے ملک کو دونوں ہاتھوں سے بےدردی سے لوٹا اور چوروں و ڈاکوؤں نے جمہوریت کے نام پر اسے تباہ و برباد کیا۔’

انہوں نے کہا کہ ‘نیب میرا احتساب کرے، میرے خاندان کا احتساب کرے، جب سے میں سیاست میں آیا 1971 سے میرا احتساب کرے، پوری وفاقی کابینہ کا احتساب ہونا چاہیے لیکن جنہوں نے 35 سال تک ملک کو لوٹا اب ان کا احتساب ہو رہا ہے تو وہ شور مچا رہے ہیں۔’

ان کا کہنا تھا کہ ‘اتنا ظلم ہلاکو خان اور چنگیز خان نے نہیں کیا جنتا دو جماعتوں نے ملک کے ساتھ کیا، یہ ملک کے دشمن ہیں اور ملک کے غریبوں کا خون چوسا ہے لہٰذا یہ لوگ واجب القتل ہیں۔’

انہوں نے کہا کہ ملک میں مہنگائی، چینی اور گندم کے بحران میں کاروباری مافیا کا اہم کردار ہے، سندھ میں چینی اسمگل کی جاتی اور ذخیر اندازوی کی جاتی ہے جبکہ سابقہ حکمرانوں کا جینا مرنا وہاں ہے جہاں آج وہ بیٹھے ہیں۔

ایک سوال کے جواب میں ان کا کہنا تھا کہ عوامی فلاح و بہبود کے منصوبوں میں تاخیر کے ذمہ دار سیاسی دہشت گرد ہیں۔

انہوں نے کہا کہ بجلی، آٹا اور چینی مہنگا ہوا ہے لیکن عوام کو جلد بجلی کی مد میں 700 ارب روپے سے زائد کا ریلیف ملے گا۔

واضح رہے کہ غلام سرور خان اس سے قبل بھی اپوزیشن جماعتوں پر کئی بار تنقید کر چکے ہیں، لیکن رواں سال مئی میں کراچی میں طیارہ حادثے میں 97 قیمتی جانوں کے ضیاع کے بعد خود بھی شدید تنقید کی زد میں آئے تھے۔

اسلام آباد ہائی کورٹ میں انہیں عہدے سے ہٹانے کی درخواست بھی دائر کی گئی تھی۔

تاہم یکم جولائی کو اعلیٰ عدالت نے یہ درخواست مسترد کرتے ہوئے کہا تھا کہ اگر وفاقی وزیر کے بیان سے ملک کا نقصان ہوا تو ایکشن لینا وزیر اعظم کا اختیار ہے۔