ملک بھر میں یومِ عاشور عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے، سیکیورٹی کے سخت انتظامات

پاکستان سمیت دنیا بھر میں یومِ عاشور (10 محرم الحرام) انتہائی عقیدت و احترام سے منایا جارہا ہے۔ اس سلسلے میں ملک کے مختلف علاقوں میں سخت سیکیورٹی میں ماتمی جلوس نکالے جارہے ہیں جس میں عزادار ماتم اور نوحہ خوانی کرتے ہوئے شہدائے کربلا پر ڈھائے گئے مظالم کو یاد کررہے ہیں۔ جلوسوں کے راستوں میں بڑی تعداد میں نذر و نیاز کا سلسلہ بھی جاری ہے ۔ ملک بھر میں یوم عاشور کے جلوسوں کی حفاظت کے لیے انتہائی سخت انتظامات کیے ہیں جبکہ متعدد شہروں میں جلوس کی گزرگاہوں میں موبائل فون سروس بند کی گئی ہیں اور موٹر سائیکل کی ڈبل سواری پر بھی پابندی عائد ہیں۔

کراچی میں 10 محرم الحرام عاشورہ کی مرکزی مجلس عزا نشتر پارک میں صبح 8 بجے منعقد ہوئی جس سے علامہ شہنشاہ حسین نقوی نے خطاب کیا۔ مجلس کے اختتام کے بعد جلوس نشتر پارک سے بر آمد ہوا۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ نماز ظہرین مرکزی جلوس ایک بجے تبت سینٹر پر مولانا علی افضال کی زیر اقتدا ادا کی جائے گی۔ بعدازاں جلوس اپنے مقررہ راستوں نمائش چورنگی، سی بریز، امپریس مارکیٹ، ریگل چوک، تبت سینٹر، ریڈیو پاکستان، بولٹن مارکیٹ، لائٹ ہاوس،خوجا مسجد کھارا در سے ہوتا ہوا حسینہ ایرانیان پر اختتام پذیر ہوگا۔ کراچی میں سندھ رینجرز اور پولیس یوم عاشور کے جلوسوں اور مجالس میں عزاداروں کو مکمل سکیورٹی فراہم کررہی ہے۔

10 محرم الحرام کے مرکزی جلوس کے راستوں اور گزرگاہوں سمیت مرکزی جلوس کی نگرانی اور سکیورٹی کے لیے رینجرز اور پولیس کے دستے مختلف مقامات پر تعینات ہیں۔ سندھ رینجرز نے بلند عمارتوں اور مرکزی جلوس کے اطراف اور گزرگاہوں پر اسنائپرز بھی تعینات کئے ہیں۔ جلوس کے راستوں کی فضائی نگرانی بھی کی جا رہی ہے۔ فراہم کردہ اعداد و شمار کے مطابق مرکزی جلوس کی نگرانی اور سکیورٹی کے لیے مجموعی طور پر پولیس کے 6 ہزار 368 افسران و اہلکار اور ریپڈ ریسپونس فورس کی 03 کمپنیز موجود ہیں۔ علاوہ ازیں اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے 90 اسنائپرز مرکزی جلوس کے اطراف اور گزرگاہوں پر تعینات کئے گئے ہیں۔

انتظامیہ کے مطابق 10 محرم الحرام کو شہر میں مجموعی طور پر 513 مجالس اور 281 جلوس برآمد ہوں گے جس کی نگرانی اورسکیورٹی کے لیے 12 ہزار 455 پولیس کے افسران و اہلکار تعینات کئے گئے ہیں۔ علاوہ ازیں کراچی پولیس کے 76 سینئر افسران سمیت ایک ہزار 507 ایس جی اوز، 9 ہزار 516 ہیڈ کانسٹیبل، 412 خواتین پولیس اہلکار، اسپیشل برانچ کے 65 اہلکار، اسپیشل سیکیورٹی یونٹ کے 800 اہلکار، 90 خواتین کمانڈوز، اور ریپڈ ریسپونس فورس کی 9 کمپنیز ڈیوٹی سرانجام دے رہی ہیں۔ یوم عاشور کے جلوس کے لیے ترتیب دیے گئے ٹریفک کے متبادل روٹس سمیت مرکزی جلوس کے راستوں اور گزرگاہوں پر ٹریفک کی روانی کو برقرار رکھنے کے لیے ایک ہزار 95 ٹریفک پولیس کے افسران و جوان تعینات کیے گئے ہیں تاکہ عوام کو کسی بھی پریشانی سے محفوظ بنا کر ٹریفک کو رواں دواں رکھ سکیں۔