ملک بھر میں آج یوم بحریہ منایا جارہا ہے

کراچی: ستمبر 1965 کی جنگ کے ہیروز کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے آج ملک بھر میں یوم بحریہ منایا جارہا ہے۔  یہ دن پاک بحریہ کے ہیروز کی قربانیوں اور بہادری کے جذبے کے اعتراف کے طور پر منایا جاتا ہے جنہوں نے 1965 کی جنگ کے دوران جرأت اورشجاعت کی داستانیں رقم کیں۔

7 اور 8 ستمبر 1965 کی رات کو پاک بحریہ کے 7 جہازوں پر مشتمل بحری بیڑے نے آپریشن کوڈ سومناتھ میں بھارتی بندرگاہ دوارکا دلیرانہ حملہ کیا اور بھارت کی اہم ساحلی تنصیبات اور ریڈار نظام کو تباہ کردیا۔

اسی جنگ میں پاک بحریہ کی آبدوز غازی کی جانب سے پورے بھارتی فلیٹ کو ایک جگہ محصور کرکے رکھنا، اس دن کی قابل فخر یاد داشتیں ہیں۔

اسی دن کی مناسبت سے پاک بحریہ کے سربراہ ایڈمرل ظفر محمود عباسی نے کہا کہ پاک بحریہ ملک کی سمندری حدود اور مفادات کی حفاظت کی مکمل صلاحیت رکھتی ہے۔

یوم بحریہ پر اپنے پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ آج پاک بحریہ کو خطے میں اور طاقتور بحری قوت اور سمندری سلامتی کے مشترکہ منصوبوں میں بین الاقوامی بحری افواج کے ایک اہم شراکت دار کے طور پر تسلیم کیا جاتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاک بحریہ نے عالمی سلامتی کی کوششوں میں حصہ لینے کے لیے علاقائی سمندری سیکیورٹی کا اپنا پروگرام بھی شروع کیا۔

مقبوضہ کشمیر کے بارے میں اپنے بیان میں انہوں نے کشمیری بھائیوں سے یکجہتی کا اظہار کیا اور کہا کہ بھارت کے غیرقانونی زیرقبضہ جموں وکشمیرکی خصوصی حیثیت منسوخ کرنے کے بھارتی اقدام کی مذمت کرتے ہیں۔

ایڈمرل ظفر محمود عباسی کا کہنا تھا کہ پاکستان مسئلہ کشمیر کے حل تک کشمیریوں کی منصفانہ جدوجہد کی حمایت جاری رکھے گا۔

اپنے پیغام میں سربراہ پاک بحریہ کا کہنا تھا کہ پاک-چین اقتصادی راہداری (سی پیک) منصوبے کے آغاز کے بعد سے پاک بحریہ اپنی بڑھتی ہوئی ذمہ داریوں اور گوادر پورٹ کی کامیابی اور سلامتی کے لیے اپنے کردار سے بخوبی آگاہ ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز یعنی 7 ستمبر کو ملک بھر میں یوم فضائیہ منایا گیا تھا، جہاں غازیوں اور شہیدوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا تھا۔

اس سے قب 6 ستمبر کو ملک بھر میں یوم دفاع و شہدا منایا گیا تھا، جہاں صدر مملکت، وزیراعظم اور آرمی چیف کی جانب سے مادر وطن کے لیے قربانیاں دینے والے شہدا کو خراج عقیدت پیش کیا گیا تھا۔

یوم دفاع پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجودہ نے جنرل ہیڈکوارٹرز راولپنڈی میں مرکزی تقریب میں یادگار شہدا پر حاضری دی تھی، پھول رکھے تھے اور فاتحہ خوانی کی تھی۔