معاشرے میں عوامی رائے کی تشکیل میڈیا کی غیرمعمولی ذمہ داری ہے، بیرسٹر سیف

خیبر پختونخوا حکومت کے ترجمان بیرسٹر محمد علی سیف کا کہنا ہے کہ معاشرے میں عوامی رائے کی تشکیل میڈیا کی غیر معمولی ذمہ داری ہے۔

وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کے معاون خصوصی اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے پشاور میں سینئر صحافیوں کے لئے تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ صحافیوں کے لئے تربیتی پروگرام نہایت مفید ہے، تربیتی پروگراموں سے رابطوں کو فروغ ملتا ہے۔

انہوں نے کہا کہ سیکھنے کا عمل دعوت فکر دیتا ہے نئے آئیڈیز ملتے ہیں، اکیڈمیوں سے زیادہ تربیتی پروگراموں کا اثر ہوتا ہے، لوگوں کی ذہنی تربیت کا سہرا ڈیسک صحافیوں کا ہوتا ہے فلٹر کرکے پیش کرتے ہیں۔

‘ایڈیٹر کا کام بہت مشکل اور اہم ہے’

بیرسٹر سیف نے کہا کہ تحریک پاکستان میں صحافت پر مغرب میں کتاب لکھی گئی جس میں صحافت کا بڑا کریڈٹ دیا گیا، ایڈیٹر کا کام بہت مشکل اور اہم ہے۔

انکا کہنا ہے کہ آزادی اظہار کا مطلب ہماری رائے کا شعوری نچوڑ ہوتا ہے، اپنی رائے کو پسند و ناپسند پر تولتے ہیں اس میں سو فیصد حقیقت نہیں ہوتی۔

‘ایڈیٹر کی اہمیت اور ذمہ داری بھی سب سے زیادہ ہے’

معاون خصوصی اطلاعات نے کہا کہ علم ایک کنجی ہے جو آپ کو نئی دنیا کی سیر کراتا ہے، اپنے علم کو ملاوٹ سے پاک کرنا ہے، تاکہ آپ کی رپورٹ قابل اعتماد ہو۔

بیرسٹر سیف نے کہا کہ ہر رپورٹ صحافی کے علم اور صلاحیت کا مظہر ہوتا ہے جبکہ ایڈیٹر کی اہمیت اور ذمہ داری بھی سب سے زیادہ ہے۔

انہوں نے کہا کہ معاشرے میں عوامی رائے کی تشکیل میڈیا کی غیر معمولی ذمہ داری ہے، صحافت پیغمبرانہ کام ہے غیر جانبداری اس کا خاصہ ہونا چاہیے۔

‘جو معاشرے ترجیحات کا تعین کریں وہی منزل حاصل کرتے ہیں’

انکا کہنا ہے کہ صنفی مساوات میں ہمارا طرز عمل معاشرتی اقدار کا آئنہ دار ہوتا ہے، دنیا کے ہر معاشرے میں اظہار اور تعلقات انہی روایات کے تابع ہوتی ہیں، جو معاشرے ترجیحات کا تعین کریں وہی منزل حاصل کرتے ہیں۔

بیرسٹر سیف نے مزید کہا کہ عورت اور مرد کی تشریح معاشرتی اقدار کے مطابق ہوتی ہے، تشدت انسانی معاشرے کا لازمی حصہ ہے جو کھبی ختم نہیں ہوتی۔

Best Car Accident Lawyer