انگلینڈ نے پہلے ٹیسٹ میچ میں پاکستان کو 3 وکٹوں سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔ پاکستان نے انگلینڈ کو جیتنے کے لیے 277 رنز کا ہدف دیا تھا جو میزبان ٹیم نے 7 وکٹوں کے نقصان پر پورا کر لیا۔
انگلینڈ نے ہدف کا تعاقب شروع کیا تو اوپنرز نے پراعتماد انداز میں اننگز شروع کی اور ابتدائی 11 اوورز تک کوئی وکٹ نہ گرنے دی۔ تاہم 12ویں اوور کی پہلی گیند پر رورے برنز محمد عباس کی گیند کو سمجھنے میں ناکام رہے اور ایل بی ڈبلیو کی صورت میں پویلین لوٹ گئے۔
انگلینڈ کی دوسری وکٹ 86 کے مجموعی اسکور پر گری جب ڈوم سبلی 36 رنز بنانے کے بعد یاسر شاہ کا شکار بنے۔
اس کے بعد پاکستان نے وقفے وقفے سے مزید تین وکٹیں حاصل کرکے میچ میں واپسی کی اور جو روٹ، بین اسٹوکس اور اولی پوپ بالترتیب 42، 9 اور 7 رنز بنا کر پویلین لوٹ گئے۔
تاہم جوز بٹلر اور کرس ووکس نے اس موقع پر لڑکھڑاتی ٹیم کو بھرپور سہارا دیا اور 139 رنز کی انتہائی اہم شراکت قائم کی۔
جوز بٹلر 75 رنز کی شاندار اننگز کھیل کر یاسر شاہ کا شکار بنے لیکن کرس ووکس نے عمدہ کھیل جاری رکھا اور 120 گیندوں میں 84 رنز ناٹ آؤٹ کی ناقابل شکست اننگز کھیل کر ٹیم کو کامیابی دلادی۔
پاکستان کی جانب سے دوسری اننگز میں یاسر شاہ نے 4 وکٹیں حاصل کی جبکہ شاہین شاہ آفریدی، محمد عباس اور نسیم شاہ ایک، ایک وکٹ حاصل کر پائے۔ شاندار آل راؤنڈ کارکردگی پر کرس ووکس کو میچ کا بہترین کھلاڑی قرار دیا گیا۔
قبل ازیں میچ کے چوتھے دن پاکستان نے 137رنز 8 کھلاڑی آؤٹ سے اپنی دوسری نامکمل اننگز دوبارہ شروع کی تو یاسر شاہ اور محمد عباس وکٹ پر موجود تھے۔
یاسر شاہ نے دن کی ابتدا میں جارحانہ انداز اپنایا اور محض 9 گیندوں پر 21 رنز بٹورنے کے بعد اسٹورٹ براڈ کی وکٹ بن گئے، یاسر شاہ 33 رنز کے ساتھ پاکستان کے سب سے کامیاب بلے باز رہے۔
اس کے بعد انگلینڈ کو پاکستان کی اننگز کے اختتام کے لیے زیادہ انتظار نہ کرنا پڑا اور جوفرا آرچر نے نسیم شاہ کی وکٹ لے کر پاکستان کی اننگز کا 169رنز پر خاتمہ کردیا۔
پہلی اننگز کی برتری کی بدولت پاکستان نے انگلینڈ کو میچ میں فتح کے لیے 277 رنز کا ہدف دیا۔ انگلینڈ کی جانب سے دوسری اننگز میں اسٹورٹ براڈ نے تین جبکہ کرس ووکس اور بین اسٹوکس نے دو، دو وکٹیں حاصل کیں۔