سابق خاتون اول کی دوست فرح خان کے لیگل ٹیکس ایڈوائزر بہول اسد رسول نے فرح خان کے اثاثوں بارے غلط خبریں کی تردید کرتے ہوئے کہا کہ ن لیگ دور میں فرح کے اثاثے ستر کروڑ تھے اور پی ٹی آئی دور میں پانچ کروڑ کا اضافہ ہوا۔ تفصیلات کے مطابق فرح خان کے ٹیکس ایڈوائزر بہول رسول نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ 30 جون 2018 تک اثاثوں کی کل مالیت 70 کروڑ اور ڈیکلیئر ہوتی ہے، سال 2019میں بھی ٹیکس ایمنسٹی اسکیم آئی، ٹیکس ایمنسٹی اسکیم میں اثاثے ڈکلیئر کیے گئے، 2013 سے 2018 تک پیسہ ظاہر نہ کرنے والا ایمنسٹی 2019 میں ڈکلیئر ہوسکتا ہے، جنہوں نے اثاثے 30 جون 2018 تک بنائے تب عمران خان کی حکومت نہیں تھی. بہول رسول کا کہنا تھا کہ کوئی ادارہ نوٹس دے گا تو ہم اسکا جواب ضرور دیں گے، فرح کاذرائع آمدن کنسٹرکشن بزنس ہے، فرح کاکنسٹرکشن بزنس لاہورمیں ہے، اس حوالے سے ایف بی آرمیں تمام ریکارڈموجودہے، اگرایف بی آرکاکوئی ریکارڈتبدیل کردےتواوربات ہے۔ ٹیکس ایڈوائزر نے بتایا کہ سال 2018 سے 2021 تک کے ٹیکس میں 9 کروڑ کا اضافہ ہوا، ایمنسٹی قانون میں واضح ہے، اسکیم سے مستفید ہونے والے پر قانون لاگو نہیں ہوتا ، اگرہمیں کوئی نوٹس جاری ہوگا تو قانونی طور پر اس کا جواب بھی دیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ فرح بی بی حق رکھتی ہیں کہ ان خبروں پرایکشن لےسکیں، ہم سوچ رہےتھےکہ ہم نےجتنی باتیں کیں توکوئی نوٹس آئےگا، ان کے ریکارڈمیں ہی کچھ نہیں توایف بی آر کیا نوٹس بھیجے گا۔ ایڈوائزر فرح خان نے بتایا کہ سال 2018 کے ٹیکس ریٹرن کی 70کروڑکی مالیت ہے جبکہ 2017 سے 18 میں 47 کروڑ روپے کا اضافہ ہے۔ بہول اسد نے فرح خان کے اثاثوں کی خبریں غلط ہیں، جس کی ہم مذمت کرتے ہیں، اثاثے 23کروڑ کے تھے ، جو بڑھ کر 70کروڑ کے ہوگئے، تب کے وزیراعظم شاہد خاقان کی ایمنسٹی اسکیم میں یہ ڈیکلیئر ہے، 30 جون 2018 تک ٹیکس کلیئر بند ہو چکے تھے ، تب اثاثے ڈکلیئر تھے۔ انھوں نے کہا کہ میں ان کا ترجمان نہیں لیکن ٹیکس تک کی ہر تفصیل پرجواب دہ ہوں، سب کہہ رہے ہیں کہ ان کا تعلق عمران خان اور پی ٹی آئی سے تھا، جب فرح نے اپنے اثاثےظاہر کیے تب عمران خان کی حکومت نہیں تھی۔ ٹیکس ایڈوائزر کا کہنا تھا کہ بار بار یہ کہنا غلط ہےکہ اثاثوں میں 400گنااضافہ ہو گیا ، ہم نے جو اثاثے ڈکلئیر کیے ان کا باقاعدہ ٹیکس دیتے رہے ہیں، ایف بی آر کی خاص معلومات لیک کرنے والوں کے لیے بھاری سزائیں ہیں۔ ایک سوال پر انھوں نے بتایا کہ اتنی باتیں کی گئیں سوچا تھا نوٹس آئے گا لیکن نوٹس توکوئی نہیں آیا، فرح کالاہورمیں کنسٹرکشن بزنس ہے ،ساری جائیداد اس سےبنی ہے ،ن لیگ دورمیں فرح کے اثاثے 70کروڑ تھے اور پی ٹی آئی کے دور میں اثاثوں میں 5کروڑ کا اضافہ ہوا۔
فرح بی بی