پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کے انڈیپنڈنٹ ایڈجوڈیکیٹر جج نے بلے باز عمر اکمل کے حوالے سے انضباطی کیس سے متعلق فیصلہ سناتے ہوئے ان کی 3 سالہ پابندی کو کم کرکے 18 ماہ کردیا۔
فیصلہ سنانے والے ریٹائرڈ جسٹس فقیر محمد کھوکھر نے لاہور میں نیشنل ہائی پرفارمنس سینٹر میں سماعت کی۔
20 فروری کو بلے باز نے پاکستان سپر لیگ کے آغاز سے قبل مشکوک افراد سے رابطوں کے دو واقعات پی سی بی کو رپورٹ نہ کرنے کے معاملے پر رواں سال پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کی انضباطی کمیٹی کی جانب سے ان پر عائد تین سالہ پابندی کے خلاف اپیل جمع کرائی تھی۔
پی سی بی اینٹی کرپشن یونٹ کے ضابطہ اخلاق کے تحت تمام کھلاڑیوں کا اس کی اطلاع دینا ضروری ہے۔
عمر اکمل نے دونوں واقعات میں مذکورہ ضاطے کے آرٹیکل 2.4.4 کی خلاف ورزی کی۔
عمر اکمل کے وکیل طیب رضوی کا کہنا تھا کہ ‘ انڈیپنڈنٹ ایڈ جوڈیکیٹر کے فیصلے پر شکر ادا کرتے ہیں کہ انہوں نے ہمیں ریلیف دیا’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘یہ سزا مزید کم ہوسکتی ہے’۔
انہوں نے کہا کہ ‘ہم جو فیصلے کا سوچ رہے تھے یہ فیصلہ ویسا نہیں ہے، دیگر کیسز میں چند پلیئرز کو سزا کم ملی تھی’۔
اس موقع پر عمر اکمل نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ‘جج صاحب کا شکریہ ادا کرتا ہوں، کوشش کریں گے کے سزا مزید کم ہو’۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘میں فیصلے سے مطمئن نہیں ہوں، وکلا اور فیملی سے بات کرکے آئندہ کے لائحہ عمل کا فیصلہ کروں گا’۔