ملک کے نامور صحافی عمران ریاض خان کے بول نیوز پر پہلے پروگرام نے ہی تہلکہ مچادیا اور پروگرام ’’عمران خان بول کے ساتھ‘‘ نے تمام ریکارڈ توڑ دیئے۔
پاکستان کے نامور صحافی عمران ریاض خان نے اپنے کیرئر کا آغاز ایکسپریس نیوز سے کیا بعد ازاں وہ جی این این اور سماء نیوز سے بھی وابستہ رہے اور اب انہوں نے پاکستان کے سب سے بڑے میڈیا گروپ ’بول نیوز‘ کو جوائن کرلیا ہے۔
پاکستان کے نمبر ون نیوز چینل ’بول‘ پر عمران ریاض خان کا پہلا پروگرام آج رات 10 بجکر 5 منٹ پر نشر ہوا جس میں انہوں نے سابق وزیر داخلہ اور عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید کو مدعو کیا جنہوں نے ’امپورٹڈ حکومت‘ کے خلاف کھل کر بات کی۔
پروگرام میں بات کرتے ہوئے شیخ رشید کا کہنا تھا کہ ملک نہیں چل رہا اور یہ کوئی مذاق ہے کہ ان کی ڈیلیں ہورہی ہیں، کیسز ختم ہورہے ہیں لیکن یہ نالائق لوگ ہیں ان سے ملک نہیں چل رہا لہذا خدا کے واسطے جو ادارے سن رہے ہیں ان سے کہتا ہوں کہ اس ملک کو بچائیں اور ان سے جان چھڑائیں۔
عمران ریاض خان کی جانب سے سوال پوچھا گیا کہ اسلام آباد میں تو کوئی جیل نہیں ہے اور پاکستان میں صرف 70 ہزار قیدی رکھنے کی گنجائش ہے اور ٹوٹل 88 ہزار قیدی پہلے سے ہی موجود ہیں تو یہ جیلیں بھرنے کا آئیڈیا کیسا ہے اور نوبت یہاں تک جائے گی؟
اس سوال کے جواب میں سابق وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا کہ جب ہم جوان ہوتے تھے تو یہ جیل بھروں تحریکیں ہوتی تھیں، اور اب میں اس پروگرام کے توسط سے عمران خان کو کہتا ہوں کہ اب نہیں تو کبھی نہیں، تین چار روز پہلے بھی میں نے یہی کہا تھا کہ اگر بات چیت سے الیکشن کی تاریخ آجائے تو اس سے اچھی بات اور کوئی نہیں ہوسکتی لیکن ایسا نہیں ہورہا تو لوگ تنگ ہوگئے ہیں کہ وہ ایک دن خود فیصلہ کرلیں گے کہ کیا کرنا ہے۔