صدر مملکت نے کہا ہے کہ صحت کے جامع نظام سے لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات میسر آئیں گی۔
تفصیلات کے مطابق صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی سے رائل کالج آف فزیشنز برطانیہ کے وفد کی ملاقات ہوئی جس میں صدر مملکت نے رائل کالج آف فزیشنز کے فیوچر ہسپتال پاکستان پروگرام کو سراہا۔
اس موقع پر ڈاکٹر عارف علوی نےکہا کہ پاکستان کو متعدی اور غیر متعدی بیماریوں سے نمٹنے کے لیے بیماریوں سے بچاؤ اور بیماری کی جلد تشخیص کیلئے ایک جامع صحت کے نظام کی ضرورت ہے۔
انہوں نے یہ بھی کہا کہ صحت کے جامع نظام سے لوگوں کو صحت کی بہتر سہولیات میسر آئیں گی جبکہ ملکی صحت کے نظام پر پر دباؤ کم کرنے میں مدد ملے گی۔
صدر مملکت نے صحت کے نظام کے معیار میں بنیادی تبدیلی لانے کے لیے رائل کالج آف فزیشنز برطانیہ کے ساتھ تعاون مضبوط بنانے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ تعاون سے پاکستان کے لوگوں کو جدید ترین صحت کی خدمات فراہم کرنے اور عالمی ادارہ صحت کے 2030 ۶ کے اہداف پورا کرنے میں مدد ملے گی۔
ڈاکٹر عارف علوی نے پاکستان کے صحت کے شعبے میں ادارہ جاتی صلاحیت اور استعداد پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ ادارہ جاتی استعداد میں اضافے سے اعلیٰ تعلیم یافتہ اور تربیت یافتہ انسانی وسائل کو برقرار رکھنے، شعبہ صحت میں افرادی قوت کی شدید کمی پورا کرنے اور بیرون ملک مقیم پاکستانی ڈاکٹروں کو پاکستان واپس راغب کرنے میں مدد ملے گی۔
ان کا کہنا تھا کہ ایک اندازے کے مطابق 24 فیصد آبادی کو ذہنی صحت کے مسائل کا سامنا ہے، تناؤ کی شکار آبادی میں منشیات کے استعمال، تشدد اور انتہائی رویے اپنانے کے رحجان میں اضافہ ہو رہا ہے۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کا مزید کہنا تھا کہ حکومت تربیت یافتہ اور مستند ماہر نفسیات اور معاون عملہ کی تعداد کو بڑھانے کے لیے فوری، بامعنی اور عملی اقدامات اٹھائے۔