گزشتہ دنوں فیصل آباد میں نجی ملز کے مالک شیخ دانش کے خلاف تھانہ ویمن میں مقدمہ کا اندراج کرواتے ہوئے موقف اختیار کیا گیا کہ ملزم اپنی بیٹی کی کلاس فیلو خدیجہ کو شادی کرنے پر مجبور کر رہا تھا جبکہ شادی سے انکار پر ملزم نے اپنی بیٹی انا فاطمہ، ماہم نامی خاتون اور دیگر ساتھیوں کے ہمراہ خدیجہ کو اسکے گھر سے اغواء کرلیا اور اپنے گھر لیجا کر اسے تشدد کا نشانہ بناتے ہوئے زخمی کرنے کے بعد اسکے سر کے بال بھی کاٹ دئیے۔
ملزمان کی جانب سے خدیجہ غفور کو جوتے چاٹنے پر بھی مجبور کیا گیا، تشدد کے دوران ملزمان کی جانب سے ویڈیو بنا کر بھی سوشل میڈیا پر وائرل کی گئی۔
پولیس نے واقعہ میں ملوث مرکزی ملزم اور خاتون ماہم سمیت چھ افراد کو حراست میں بھی لے رکھا ہے۔
ملزم کے گھر کی تلاشی کے دوران لاکھوں روپے مالیت کی شراب کی بوتلیں بھی برآمد ہوئیں، پولیس نے واقعات کے مقدمات بھی درج کر رکھے ہیں
شیخ دانش کو منشیات کون فراہم کرتا ہے؟ بیٹی انا کون سا نشہ کرتی ہے؟ متاثرہ لڑکی نے سب بتادیا
نجی ویب چینل کے نامور میزبان یاسر شامی کے ساتھ ایک خصوصی انٹرویو میں، خدیجہ نے کہا کہ یہ واقعہ 10 محرم (9 اگست 2022) کو پیش آیا۔
کہا جاتا ہے کہ خدیجہ کو اذیت دینے والے شیخ دانش علی، ان کی مبینہ بیوی ماہم شیخ، ان کی بیٹی عنا علی شیخ اور ان کے گھر کے دیگر افراد 10 محرم کو بھی نشہ کرتے رہے جو تاریخ اسلام کا سب سے المناک دن تھا۔
خدیجہ کا کہنا ہے کہ دانش، ماہم، عنا، فیضان، شعیب اور 10 نامعلوم افراد جنہیں وہ شناختی پریڈ میں پہچان سکتی تھی اس کے گھر میں گھس کر اسے اس کی والدہ اور بھائی کے سامنے اغوا کر کے دانش کے گھر لے گئے۔
اس کا کہنا ہے کہ ماہم، دانش اور ان کے نوکروں نے اسے دانش کے کمرے میں تشدد کا نشانہ بنایا۔
اس کا کہنا ہے کہ دانش کی جوان بیٹی انا اپنے والد کے کمرے سے ملحقہ کمرے میں موجود تھی۔ وہ کہتی ہیں کہ ایف آئی اے نے اس دن فیصل آباد میں ان کی لوکیشن ٹریس کی۔
پولیس نے دانش کے گھر پر نصب سی سی ٹی وی کا ریکارڈ قبضے میں لے لیا ہے اور یہ ریکارڈ ظاہر کرے گا کہ واقعے کے وقت انا اپنے گھر پر موجود تھی۔
ماہم کے بارے میں تفصیلات بتاتے ہوئے خدیجہ کا کہنا ہے کہ وہ دانش کی پرسنل سیکرٹری ہیں، لیکن ان کی بیوی نہیں۔
خدیجہ کی جانب سے فراہم کردہ نکاح نامہ کے مطابق ماہم کا پورا نام ماہم فاطمہ ہے اور وہ فہیم ندیم کی اہلیہ ہیں۔
خدیجہ کا کہنا ہے کہ یہ نکاح نامہ ماہم کے شوہر فہیم ندیم نے فراہم کیا تھا۔
قابل اعتماد ذرائع کے حوالے سے میزبان نے کہا کہ ماہم اور اس کی والدہ منشیات کی اسمگلنگ میں ملوث ہیں اور وہ بڑی مقدار میں ڈیلیوری کے لیے شیخ دانش کی مہنگی ایس یو وی کا استعمال کرتی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ ماہم کے گھر سے کوکین اور کریکس کے علاوہ شراب اور بیئر کی کم از کم 56 بوتلیں ملی ہیں۔ ماہم اشرافیہ کے لوگوں کو لڑکیاں بھی سپلائی کرتی ہیں۔
میزبان کے سوال کا جواب دیتے ہوئے خدیجہ نے کہا کہ وہ کنواری ہیں اور ان کی تازہ ترین میڈیکل رپورٹ نے اس بات کی تصدیق کر دی ہے۔
فیڈرل انویسٹی گیشن ایجنسی (ایف آئی اے) کے مطابق خدیجہ کا کہنا ہے کہ ماہم اور دانش دونوں نے اس پر تشدد کی ویڈیوز انٹرنیٹ پر وائرل کیں۔
حکومت کے نام اپنے پیغام میں خدیجہ نے کہا کہ ان پر تشدد کیا گیا ہے اور وہ انصاف چاہتی ہیں۔
خدیجہ کی والدہ کا کہنا ہے کہ انہوں نے خدیجہ کی ویڈیوز نہیں دیکھی ہیں۔ اس نے ابھی لوگوں سے اس سب کے بارے میں سنا ہے۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ یہ ویڈیوز ٹی وی پر بھی نہیں دیکھتی ہیں۔ وہ کہتی ہیں کہ وہ اپنی بیٹی کے لیے انصاف چاہتی ہیں۔
میزبان شامی نے دوران انٹرویو بتایاکہ وہ دانش خاندان کی کہانی سننے کے لئے اسلام آباد گئے تھے لیکن اسلام آباد بلانے پر انہوں نے ان سے بات کرنے سے انکار کر دیا۔
میزبان نے شیخ دانش کا کیس نہ لینے پر وکلاء کی تعریف بھی کی۔
شامی کا کہنا ہے کہ انہیں اس معاملے میں اپنا منہ بند رکھنے کے لیے لاکھوں روپے کی پیشکش کی گئی، لیکن انہوں نے انکار کر دیا۔