سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک آرمی کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں پاک آرمی کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔

پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق پاک فوج سندھ، بلوچستان، خیبرپختونخوا اور پنجاب میں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کو ریسکیو کرنے میں مصروف ہے۔

صوبہ سندھ میں پاک فوج کا آپریشن

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ سندھ کے متعدد شہر جیسے خیرپور، لاڑکانہ، نوشیرو فیروز، شکار پور، قمبر، شہداد کوٹ، جیکب آباد کے علاقوں میں پاک آرمی کا ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔

کشمور، بدین، میرپور خاص، سنگھا، مٹیاری، عمر کوٹ، حیدر آباد، ٹنڈو محمد خان، ٹھٹھہ، جام شورو، سجاول، دادو میں بھی ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔

پاک فوج نے بدین، سجاول، ٹھٹھہ اور عمر کوٹ میں فری میڈیکل کیمپ قائم کیے ہیں جن میں اب تک ایک ہزار سات سو مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی گئی ہیں۔

صوبہ بلوچستان میں پاک فوج کا آپریشن

پاک آرمی اور فرنٹیئر کور نے کوئٹہ، مسلم باغ، چمن، سوئی، ڈیرہ بگٹی، میں ریلیف کیمپ قائم کر دیئے

آئی ایس پی آر کی جانب سے جاری کردہ پیغام کے مطابق پاک آرمی اور فرنٹیئر کور نے کوئٹہ، مسلم باغ، چمن، سوئی، ڈیرہ بگٹی، سبی، لہڑی، نصیر آباد، بیلا، اوتھل اور جعفرآباد میں متاثرین کیلئے فری میڈیکل کیمپس قائم کر دیے ہیں۔

صوبہ پنجاب میں پاک فوج کا آپریشن

ڈیرہ غازی خان، روجھان اور لیہ میں بھی ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن جاری ہے۔

آئی ایس پی آر کے مطابق راجن پور، جام پور، ماجھو والا، موضع خان والا، مری جام پور، دربار سچی بور، بمبلی، بستی نوکخامی اور دیگر علاقوں میں ہیلی کاپٹرز کے ذریعے امدادی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔

صوبہ خیبرپختونخوا میں پاک فوج کا آپریشن

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ اٹک اور ایبٹ آباد میں فوجی جوان ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کے لیے موجود ہیں۔

سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں چار میڈیکل کیمپس قائم کیے گئے ہیں، 150 افراد کو ریلیف کیمپس میں منتقل کیا گیا ہے جبکہ 715 سے زائد مریضوں کو طبی سہولیات فراہم کی جا رہی ہیں۔

چارسدہ میں سات جبکہ نوشہرہ کی ہر تحصیل میں تین ریلیف کیمپس قائم کیے گئے ہیں۔

آئی ایس پی آر کے مطابق پاک فوج نے سوات میں پھنسے 110 افراد کو ہیلی کاپٹروں کے ذریعے محفوظ مقامات پر منتقل بھی کیا ہے، یہ افراد خوازہ خیلہ میں پھنسے ہوئے تھے انھیں کانجو کینٹ سوات منتقل کیا گیا ہے۔

جاری کردہ پیغام میں آئی ایس پی آر نے بتایا کہ سیلاب ریلوں میں پھنسے افراد کو نکالنے کے لیے چار آرمی ایوی ایشن کے ہیلی کاپٹرز بھیجے گئے تھے۔

آئی ایس پی آر نے کہا کہ ریسکیو کیے گئے افراد کو کھانا اور ضروری طبی امداد کی فراہمی کا سلسلہ جاری ہے جبکہ کمراٹ کی پہاڑیوں پر پھنسے افراد کے ریسکیو کے لیے ہیلی کاپٹر جلد روانہ ہوں گے، ہیلی کاپٹر کانجوکینٹ سوات میں موسم بہتر ہونے کے منتظر ہیں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ دیراسکاوٹس کی جانب سے فلڈ ریلیف سینٹر بھی قائم کر دیا گیا ہے، دیراسکاوٹس کنٹرول رومز کے نمبربھی جاری کردیئے گئے ہیں۔

کئی گھنٹوں بعد بازیاب ہونے والے سیاحوں کا پاک فوج سے اظہار تشکر

خاتون سیاح کا کہنا ہے کہ چھوٹے چھوٹے بچوں کے ساتھ ہم پھنس گئے تھے لیکن پاک فوج نے ہمیں بچا لیا، پاک فوج کی عظمت کو سلام پیش کرتی ہوں۔

آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ آرمی ایوی ایشن پائلٹس نے کوہستان میں سیلابی پانی میں گھرے افراد کو بھی ریسکیو کر لیا۔

کوہستان انتظامیہ نے خطرناک صورتحال کے باعث ہنگامی طور پر پاک آرمی سے رابطہ کیا تھا جس پر جی او سی منگلا ڈویژن اور کمانڈر منگلا بریگیڈ نے فوری رسپانس دیتے ہوئے اپنے ہیلی کاپٹر کا رخ قیمتی جانیں بچانے کے لیے کوہستان کی جانب موڑ دیا۔

ہسپانوی سیاح بھی پاک فوج کے مشکور

پاک فوج کی ریسکیو ٹیم نے ہسپانوی سیاح جوڑے کو بھی ریسکیو کر لیا جس پر جوڑے نے کہا کہ ہم کافی مشکل میں تھے، بارش بہت زیادہ تھی اور دریا میں طغیانی تھی، ہم پاک فوج کے شکر گزار ہیں۔

ہسپانوی جوڑے نے اردو میں اظہار تشکر کرتے ہوئے کہا کہ شکریہ پاکستان آرمی!

آرمی ایوی ایشن پائلٹس کا عزم

آرمی ایوی ایشن پائلٹس کا کہنا تھا کہ 24 گھنٹوں سے موسم کافی خراب تھا لیکن مائوں، بہنوں، بچوں اور بزرگوں کے چہرے ہمارے سامنے تھے، محصور افراد ہماری مدد کا انتظار کر رہے تھے، اللہ تعالٰی کے فضل و کرم اور دعائوں سے ہم ریسکیو کرنے میں کامیاب ہوئے۔

آرمی پائلٹس نے عزم کیا کہ ہر قیمت پر محصور افراد تک پہنچا جائے گا۔

سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، تعداد 1033 ہو گئی

سیلاب ملک بھر میں مزید 119 زندگیاں نگل گیا، جس کے بعد مجموعی اموات کی تعداد 1033 ہو گئی۔

اين ڈى ايم اے کی رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 24 گھنٹے میں 71 افراد زخمى ہوئے، 14 جون سے اب تک ملک بھر میں 1033 افراد زندگى کى بازى ہار چکے، بلوچستان میں 238، کے پى 226، آزاد کشمير میں 38 افراد جاں بحق ہو چکے ہیں۔

اين ڈى ايم اے کے مطابق ملک بھر میں 456 مرد، 207 خواتين اور 348 بچے جاں بحق ہوئے، ملک بھر میں اب تک زخميوں کى مجموعی تعداد بھی 1527 ہو گئى ہے، صوبہ سندھ زخمى افراد میں سرفہرست ہے ، تعداد 1009 تک پہنچ گئى، کے پى میں 282، پنجاب میں 105، بلوچستان میں 106 افراد زخمى ہوئے۔

Best Car Accident Lawyer