سیلاب زدہ علاقوں میں صحت کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے، شیری رحمان

وفاقی وزیر برائے موسمیات شیری رحمان کا کہنا ہے کہ سیلاب زدہ علاقوں میں صحت کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے۔

سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر پر اپنے جاری کردہ بیان میں شیری رحمان نے کہا کہ عالمی بینک نے سیلاب کی وجہ سے پاکستان کی معیشت کو 40 ارب ڈالر کے نقصانات کا تخمینہ لگایا ہے۔

نائب صدر پیپلز پارٹی سینیٹر شیری رحمان نے کہا کہ عالمی بینک نے خدشے کا اظہار کیا ہے کہ سیلاب کی وجہ سے مزید 90 لاکھ لوگ غربت میں چلے جائیں گے۔

انہوں نے کہا کہ ہم عالمی دنیا کو اپیل کر چکے ہیں کہ زمین پر نقصانات کا تخمینہ کہیں زیادہ ہے، گھروں، بنیادی ڈھانچے، سڑکوں اور فصلوں کو جو نقصان ہوا ہے اس کا تخمینہ کہیں زیادہ ہے۔

‘ہم گزشتہ 18 ہفتوں سے قیمتی زندگیاں بچانے کی کوشش کررہے ہیں’

وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ ہم گزشتہ 18 ہفتوں سے قیمتی زندگیاں بچانے کی کوشش کر رہے ہیں، سیلاب زدہ علاقوں میں اب صحت کا بحران شدت اختیار کر رہا ہے، ڈینگی اور ملیریا کے ساتھ دیگر وبائی امراض بہت تیزی سے بڑھ رہے ہیں۔

شیری رحمان نے کہا کہ ابھی ہم نے سیلاب زدگان کو اپنی علاقوں میں واپسی کے ساتھ ان کی بحالی پر کام کرنا ہے، 7.9 ملین بے گھر لوگوں کی بحالی کیلئے ہمیں وسائل درکار ہیں۔

انہوں نے مزید کہا کہ عالمی دنیا کو اس انسانی بحران کے وقت سیلاب زدگان کی امداد اور بحالی کیلئے آگے آنا چاہیے۔

سیلاب سے پاکستانی معیشت کو 40 ارب ڈالر تک نقصانات کا تخمینہ

عالمی بینک نے سیلاب سے پاکستانی معیشت کو 40 ارب ڈالر تک نقصانات کا تخمینہ ظاہر کردیا۔

پاکستان ڈیویلپمنٹ اپ ڈیٹ رپورٹ 2022 میں عالمی بینک کا کہنا ہے کہ موجودہ مالی سال میں معاشی شرح نمو 5 فیصد کے بجائے 2 فیصد رہنے کا تخمینہ ہے جبکہ اخراجات بڑھنے اور ٹیکس ریونیو میں کمی کا خدشہ ہے۔

رپورٹ کے مطابق سیلاب کے باعث مہنگائی اور غربت کی شرح 4 فیصد تک بڑھ گئی ہے جبکہ خوراک اور توانائی قیمتوں میں اضافے کے باعث مہنگائی کی شرح 23 فیصد تک رہنے کی پیشگوئی کی گئی ہے۔

رپورٹ میں زراعت، صنعت اور سروسز سیکٹر کی پیداوار میں کمی کی پیش گوئی کی گئی ہے اور یہ بھی کہا گیا ہے کہ اگلے سال سے کرنٹ اکاؤنٹ اور مالی خسارے میں کمی متوقع ہے۔

Best Car Accident Lawyer