بھارتی کی حکمران جماعت بھارتیہ جنتا پارٹی(بی جے پی) سے تعلق رکھنے والے مقامی عہدیدار نے ایمیزون پرائم ویب سیریز ‘تانڈو’ کے خلاف پولیس میں شکایت درج کرادی۔
مقامی عہدیدار نے الزام لگایا ہے کہ اس ویب سیریز میں ہندو دیوی اور دیوتاؤں کی بے عزتی کی گئی۔
عہدیدار کی جانب سے ممبئی میں واقع ایمیزون پرائم کے دفتر پر مظاہرہ کرنے کی دھمکی بھی دی گئی ہے۔
تانڈو فلم میں اداکار سیف علی خان اور ڈمپل کپاڈیا نے اداکاری کی ہے۔
مہارشٹرا قانونی اسمبلی میں بی جے پی کے رکن رام کدم نے ممبی میں ایف آئی آر درج کرنے کے بعد ٹوئٹ بھی کی۔
انہوں نے ٹوئٹ میں کہا تھا کہ ایمیزون ڈاٹ کام کے خلاف پیر(18 جنوری) کو مظاہرے کیے جائیں گے اور انہیں خبردار کیا جائے کہ وہ ہندو دیوی اور دیوتاؤں کی تذلیل پر مبنی سینز نہ دکھائیں۔
نیوز 18 کی رپورٹ کے مطابق رام کدم نے کہا تھا کہ وہ ایمیزون پرائم ویڈیو کے دفتر جائیں گے اور ان سے معافی مانگنے کا مطالبہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ تمام ہندوؤں کو ایمیزون سے خریداری چھوڑنی چاہیے اور پرائم ویڈیو ایپ ڈیلیٹ کرنی چاہیے۔
رام کدم نے کہا کہ سیف علی خان اسکرپٹ دیکھتے، وہ اس شو کا حصہ بننے پر کیوں راضی ہوئے؟ انہیں اپنا مؤقف واضح کرنا چاہیے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ ایمیزون پرائم کو سیریز ہٹانی چاہیے اور تمام ہندوؤں سے معافی مانگنی چاہیے۔
دہلی میں بنائی گئی ویب سیریز ‘تانڈو’ فلم ساز علی عباس ظفر نے بنائی ہے جس میں کرداروں میں سیاسی اقتدار سے متعلق اسکیمز دکھائی گئی ہے۔
اس سیاسی ڈراما ویب سیریز کو بی جے پی کے دیگر قانون سازوں کی جانب سے تنقید کا سامنا کرنا پڑا تھا۔
بی جی پی کے رکن پارلیمنٹ منوج کوٹک نے بھارت کے وزیر اطلاعات و نشریات پرکاش جاوادیکر کو لکھے گئے خط میں کہا کہ تانڈو کے فلم سازوں نے دانستہ طور پر ہندو دیوتاؤں کا مذاق اور ہندو مذہب کے جذبات مجروح کیے۔
انہوں نے وزارت اطلاعات سے فوری طور پر اسٹریمنگ پلیٹ فارمز کو ریگولیٹ کرنے کے لیے اتھارٹی کے قیام اور اس دوران سیریز پر پابندی کا مطالبہ کیا۔
تاہم ایمیزون نے اس معاملے پر تبصرے کی درخواست کا جواب نہیں دیا۔
گزشتہ روز ممبئی میں سیف علی خان اور کرینہ کپور میں گھر کے باہر پولیس اہلکار تعینات کیے گئے تھے۔
رپورٹ میں کہا گیا تھا کہ سیف علی خان کو ان کی ویب سیریز تانڈو پر ہونے والے تنازع کے باوجود اضافی سیکیورٹی فراہم کی گئی ہے۔
خیال رہے کہ بھارت گزشتہ برس کے اواخر میں اسٹریمنگ پلیٹ فارم کو وزارت اطلاعات و نشریات کے زیرِ نگرانی لایا تھا اور کہا تھا کہ وہ ان کے مواد کو ریگولیٹ کرنے کا ارادہ رکھتا ہے۔
علاوہ ازیں رائٹرز کے پارٹنر اے این آئی نے گزشتہ روز رپورٹ کیا تھا کہ بھارتی وزارت اطلاعات نے اس تنازع پر ایمیزون پرائم کے ویڈیو حکام کو طلب کیا تھا۔
اسٹریمنگ سروسز نے سستے اسمارٹ فونز اور موبائل ڈیٹا کی وجہ سے بھارت میں بہت زیادہ توجہ حاصل کی ہے۔
ان کی وجہ سے بھارت اب ایمیزون، نیٹ فلیکس اور ڈزنی کے لیے بڑی مارکیٹ بن گیا ہے اور اب یہ اسٹریمنگ سروسز وہاں اپنے مارکیٹ کو توسیع دینے کا ارادہ رکھتی ہیں۔