کراچی: الیکشن کمیشن نے بلدیاتی انتخابات کا دوسرا مرحلہ ملتوی کرنے کی سندھ حکومت کی درخواست مسترد کردی ہے۔
چیف الیکشن کمشنر کی زیر صدارت الیکشن کمیشن کا اہم اجلاس ہوا جس میں بلدیاتی و ضمنی انتخابات ملتوی کرنے کی درخواست کو مسترد کرتے ہوئے مقررہ تاریخ پر ہی کروانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اجلاس میں بریفنگ دیتے ہوئے سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ قومی اسمبلی کے 9 اور صوبائی اسمبلی کے 3 حلقوں میں ضمنی الیکشن 16 اکتوبر کو ہوں گے، الیکشن کمیشن نے ضمنی انتخابات کے حوالے سے تیاریاں مکمل کر لی ہیں۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن نے کہا کہ ضمنی الیکشن میں پاک فوج، رینجرز اور ایف سی کی تعیناتی کے لئے وزارت دفاع اور داخلہ کو خط لکھے گئے ہیں۔
سیکرٹری الیکشن کمیشن کے مطابق حساس ترین پولنگ اسٹیشنز پر پاک فوج، رینجرز یا ایف سی کی تعیناتی یقینی بنائی جائے گی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ سندھ میں بلدیاتی انتخابات کے دوسرے مرحلے کے لیے کراچی میں 23 اکتوبر کو ہی پولنگ ہوگی۔
الیکشن کمیشن کا کہنا تھا کہ ’سندھ حکومت نے بتایا کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے سندھ پولیس کی نفری پوری نہیں ہے تاہم الیکشن کے دوران امن و امان کی صورت حال یقینی بنانا صوبائی حکومت کی ذمہ داری ہے‘۔
الیکشن کمیشن کے مطابق ضمنی انتخابات کے لئے وفاقی حکومت سے 60 کروڑ روپے مانگے تھے لیکن وفاقی حکومت نے تاحال الیکشن کمیشن کو ضمنی انتخابات کیلئے رقم فراہم نہیں کی ہے۔
الیکشن کمیشن کا رقم کی عدم فراہمی پر اظہار تشویش کرتے ہوئے کہنا تھا کہ اگر بروقت رقم کی ادائیگی نہ کی گئی تو ضمنی انتخابات کا انعقاد ممکن نہیں ہوگا۔
انہوں نے مزید کہا کہ بلدیاتی انتخابات کے لئے بھی الیکشن کمیشن کو مطلوبہ رقم کا صرف 25 فیصد ادا کیا گیا ہے، رقم کی عدم ادائیگی کے باعث بلدیاتی انتخابات کے انعقاد میں بھی مشکلات کا سامنا ہے۔
واضح رہے کہ سندھ حکومت نے الیکشن کمیشن کو خط لکھ کر بلدیاتی انتخابات کرانے سے معذوری ظاہر کرتے ہوئے تین ماہ کے لیے انتخابات مؤخر کرنے کی درخواست کی تھی۔