اعتزاز احسن نے کہا براڈ شیٹ کو ادائیگیاں بیوروکریٹس کے دور میں ہوئیں، یہ معاملہ جنرل (ر) امجد کی موجودگی میں ہوا، پھر یہ معاہدہ جنرل (ر) شاہد عزیز کے دور میں ہوا، معاملے پر پہلے بیوروکریٹس کا نام آنا چاہیے، لیکن ہر معاملے پر پہلے سیاست دانوں کو بدنام کر دیا جاتا ہے۔
انھوں نے کہا جسٹس (ر) عظمت سعید شیخ کو براڈ شیٹ پر کمیٹی کا سربراہ نہیں بننا چاہیے، انھیں اس پر اعتراض کرنا چاہیے۔
تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے رہنما پیپلز پارٹی نے کہا عمران خان کے خلاف عدم اعتماد کی تحریک کے لیے ہمیں محنت کرنی پڑے گی، عمران خان کی حکومت تو صرف 4 ووٹوں پر کھڑی ہے، پنجاب میں بھی پی ٹی آئی حکومت بہت کم مارجن پر کھڑی ہے، حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں لائیں گے تو عمران خان کیسے جائیں گے۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا استعفے آخری آپشن ہیں، اگر ہم نے استعفے دے دیے اور حکومت نے الیکشن کرا دیے تو کیا ہوگا؟ پی ٹی آئی حکومت پر ان کی کارکردگی کا دباؤ ہے، یہ حکومت اپنے وزن سے ہی نیچےگر رہی ہے۔
انھوں نے کہا عمران خان کو اتارنے کا ایک ہی طریقہ ہے وہ ہے تحریک عدم اعتماد، اگر ان سے دباؤ کے ذریعے استعفیٰ لیا گیا تو وہ سیاسی شہید بن جائیں گے۔