امیر جماعت اسلامی کراچی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ خود کو جمہوری کہنے والے سب سے بڑے آمر ہیں۔
حافظ نعیم الرحمان نے کراچی میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ بلدیاتی الیکشن سے بچنے کے لیے صوبائی حکومت حیلے بہانے ڈھونڈ رہی ہے۔
‘عوام کو پولیس اہلکاروں کی فہرست دی جائے’
انہوں نے کہا کہ یہ غلط بات ہے جو وزیر اعلیٰ سندھ کر رہے ہیں، وزیراعلیٰ سندھ بتائیں اس سے پہلے کون سا سیلاب تھا؟ 2سال سے انتخابات نہیں کرائے جارہے، اس سے قبل کون سا سیلاب تھا؟
امیر جماعت اسلامی نے کہا کہ 98 فیصد ریونیو کراچی سے جنریٹ ہوتا ہے، بدلے میں کچھ نہیں ملتا، وزیراعلیٰ اور انکے وزراء نے اپنے پروٹوکول میں کتنی کمی کی۔
حافظ نعیم نے کہا کہ گزشتہ دنوں کرکٹ میچ ہوا اور تمام فورس اس میں موجود تھی، پولیس ایک سرکاری ادارہ ہے لیکن اس کو یہ حکمرانی طبقہ اپنے لیے استعمال کررہا ہے۔
امیر جماعت اسلامی کا کہنا ہے کہ عوام کو پولیس اہلکاروں کی فہرست دی جائے۔ انہیں اپنی ناکامی نظر آرہی ہے جب ہی یہ بہانے ڈھونڈ رہے ہیں۔
‘صوبائی حکومت دھوکہ دہی کر رہی ہے’
انکا کہنا ہے کہ صوبائی حکومت دھوکہ دہی کر رہی ہے، ایک سیاسی ایڈمنسٹریٹر کی صورت میں یہ لوگ بچنا چاہتے ہیں۔
حافظ نعیم نے کہا کہ 2015میں بلدیاتی انتخابات ہوئے اور وہ بھی کورٹ کی وجہ سے ہوا، 6سال انہوں نے ایڈمنسٹریٹر کے ذریعے نظام چلایا اور ایم کیو ایم نے انکا بھرپور ساتھ دیا۔
‘آپ کی وجہ سے عوام تکلیف سے دوچار ہے’
انکا کہنا ہے کہ آپ کی وجہ سے عوام تکلیف سے دوچار ہیں، آپ کس منہ سے ناظم آباد کا نام لے رہے ہیں؟ آپ اس شہر کو سندھ کا حصہ نہیں سمجھتے، اقتدار کو قائم کرنے کے لیے آپ زمینیں خرید لیتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے جمہوریت کے لیے قربانیاں دیں ہم انکو سلام کرتے ہیں لیکن انہوں نے جمہوریت کے نام پر صرف کھایا ہے۔
‘یہ لوگ اپنی ہی پارٹی کے سپوٹرز سے خوفزدہ ہیں’
نعیم الرحمان نے کہا کہ مرتضیٰ وہاب کہتے ہیں کہ میرے پیسے حافظ نعیم کھا گیا، آپ کو وفاق سے جو پیسہ ملتا ہے اسکا آدھا حصہ کراچی کا ہوتا ہے، یہ لوگ اپنی ہی پارٹی کے سپوٹرز سے خوفزدہ ہیں۔
امیر جماعت اسلامی نے مزید کہا کہ پوری دنیا اس بات کو تسلیم کر رہی ہے کہ جماعت اسلامی اور الخدمت سیلاب متاثرین کی خدمت کررہی ہے۔