حکومت نے بجلی کے بلوں میں واضح ریلیف کی یقین دیہانی کرائی ہے، خرم دستگیر

وفاقی وزیر وزیر بجلی خرم دستگیر نے کہا کہ حکومت کی جانب سے اگلے مہینے کے بجلی کے بلوں میں واضح ریلیف کی یقین دہانی کرا دی گئی ہے۔

تفصیلات کے مطابق اسپیکر راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کے اجلاس کا آغاز ہوا۔

قومی اسمبلی میں اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے وزیر بجلی خرم دستگیر کا کہنا ہے کہ رواں ماہ کی فیول ایڈجسٹمنٹ کی قیمت ایک روپے فی یونٹ سے کم کر دی گئی ہے۔

فلور پر بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم شہباز شریف کی ہدایات کے مطابق ہم نے ریلیف کو مکمل طور پر منظور کر لیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاور سیکٹر سے کسانوں، صنعتکاروں اور سیلاب سے متاثرہ افراد کو مجموعی طور پر 65 ارب روپے کا ریلیف فراہم کیا گیا ہے۔

آبی وسائل کے وزیر سید خورشید احمد شاہ نے ملک میں تباہ کن سیلاب سے پیدا ہونے والے چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے زراعت، پانی، انفراسٹرکچر اور بارشوں کو ایمرجنسی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں پوائنٹ آف آرڈر پر اظہار خیال کرتے ہوئے خورشید شاہ نے کہا کہ سندھ میں اسی فیصد فصلیں تباہ ہو چکی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اگر سیلابی پانی کم نہ ہوا تو اربوں روپے مالیت کے درختوں کے سڑنے کا خطرہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمیں فنڈز کو فلڈ مینجمنٹ کی طرف موڑنا ہوگا۔

وزیر نے کہا کہ پاکستان کو ایک ایسی غلطی کا سامنا ہے جس کا ارتکاب اس نے نہیں کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ موسمیاتی تبدیلیوں سے ملک کو کھربوں روپے کے نقصان کا سامنا ہے اور دنیا کو پاکستان کو اس کی تلافی کرنی چاہیے کیونکہ گرین ہاؤس گیسوں میں اس کا حصہ نہ ہونے کے برابر ہے۔

اسکے علاوہ ایوان میں آج چار بل بھی پیش کئے گئے۔

ان میں “پاکستان سٹیزن شپ (ترمیمی) بل، 2022″، “تجارتی تنازعات کے حل کا بل، 2022″، “دی نیچرلائزیشن (ترمیمی) بل، 2022” اور “دی سیکیورٹیز اینڈ فیوچرز ما” شامل ہیں۔

چیئرمین نے بل متعلقہ قائمہ کمیٹی کو بھجوا دئیے ہیں۔

ایوان نے “اینٹی ڈمپنگ ڈیوٹیز (ترمیمی) بل، 2022” اور “[ریلوے (ترمیمی) بل، 2022” کو بھی منظور کیا۔

خیال رہے کہ اجلاس کے آغاز میں نومنتخب رکن قومی اسمبلی آسیہ عظیم نے حلف اٹھایا۔ سپیکر راجہ پرویز اشرف نے ان سے حلف لیا۔

بعدازاں ایوان کی کارروائی پیر کی شام پانچ بجے دوبارہ ملتوی کر دی گئی۔

Best Car Accident Lawyer