شہباز شریف نے کہا ہے کہ حالیہ سیلاب ملکی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیراعظم شہباز شریف نے سیلابی صورتحال پر بین الاقوامی میڈیا کے نمائندوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان کو 2010ء میں بھی سیلاب کا سامنا کرنا پڑا تھا، 2010ء کے سیلاب میں عالمی برادری کی طرف سے بھرپور مدد کی گئی۔
شہباز شریف نے سیلاب کی تباہ کاریوں سے پیدا ہونے والی صورتحال سے نمٹنے، ریلیف اور ریسکیو کیلئے عالمی برادری سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا کہ سیلاب سے متاثرہ افراد کو خوراک، ادویات، پانی اور دیگر اشیاء کی فوری ضرورت ہے
ان کا کہنا تھا کہ سندھ، بلوچستان اور خیبرپختونخوا کے دوروں سے سیلاب کی تباہی کا اندازہ ہوا، یہ سیلابی تباہی موسمیاتی تبدیلیوں کا خطرناک نتیجہ ہے جس سے پاکستان بھی متاثر ہو رہا ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حالیہ سیلاب ملکی تاریخ کا سب سے بڑا سیلاب ہے، سیلاب سے لاکھوں افراد بے گھر ہو گئے ہیں، 300 بچوں سمیت ایک ہزار سے زائد افراد جاں بحق اور ہزاروں زخمی ہیں، کھڑی فصلیں مکمل تباہ ہو گئی ہیں۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ سندھ میں کھجور، کپاس اور چاول کی فصل ختم ہو گئی ہے جبکہ یہی صورتحال بلوچستان میں بھی ہے۔وفاقی حکومت، صوبائی حکومتیں، این ڈی ایم اے، پی ڈی ایم ایز اور مسلح افواج سیلاب سے متاثرہ افراد کی بھرپور مدد کر رہے ہیں تاکہ انہیں ریسکیو اور ریلیف مل سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ ہزاروں افراد کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا گیا ہے، سیلاب متاثرین کے ریسکیو کیلئے ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کا بھی استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیلابی صورتحال انتہائی تباہ کن ہے، کوئٹہ سمیت کئی شہروں میں بجلی کی سہولت بھی معطل ہو گئی، متاثرین کی مدد کیلئے وزراء اور سیکرٹریز متاثرہ علاقوں میں موجود ہیں۔
وزیراعظم نے یہ بھی کہا کہ سکھر اور دیگر علاقوں میں بھی مواصلاتی ذرائع بند ہو گئے جنہیں بحال کیا جا رہا ہے، محدود وسائل کے باوجود ریلیف اور ریسکیو کیلئے تمام تر اقدامات کئے جا رہے ہیں، ریسکیو اور ریلیف کے بعد بحالی کا کام شروع ہو گا۔
شہباز شریف کا کہنا تھا کہ سیلاب متاثرین کو ہنگامی بنیادوں پر اشیاء خوردونوش، ادویات اور خیمے مہیا کئے جا رہے ہیں، دنیا بھر میں اپنے دوستوں سے بھی تعاون کی اپیل کی ہے جس کا انہوں نے مثبت جواب دیا ہے جبکہ کچھ ملکوں نے ٹرین کے ذریعے بھی امدادی سامان بھجوانا شروع کر دیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ قومی میڈیا کی جانب سے سیلاب کی منظر کشی سے امداد شروع ہوئی، بین الاقوامی برادری پاکستان کی مدد کر رہی ہے، سیلابی صورتحال میں بروقت رسپانس پر عالمی برادری کے مشکور ہیں۔
انہوں نے کہا کہ وفاقی اور صوبائی حکومتوں اور مسلح افواج کی کوششوں سے درجنوں ہیلی کاپٹرز اور کشتیوں کے ذریعے بچوں، خواتین اور دیگر متاثرین کو محفوظ مقامات پر منتقل کیا جا رہا ہے جبکہ یہ ایک بہت بڑا چیلنج ہے اور آخری متاثرہ شخص کی آباد کاری تک ہمارے اقدامات جاری رہیں گے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے مزید کہا کہ ہم نے باہمی مشاورت سے مربوط ریلیف سرگرمیوں کیلئے نیشنل فلڈ رسپانس سنٹر قائم کر دیا ہے جو پی ڈی ایم ایز، ریسکیو اور ریلیف کے اقدامات کو مربوط بنانے اور امداد دینے والے ملکی و غیر ملکی اداروںکے ساتھ رابطہ برقرار رکھے گا۔