چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ جنگ کرنی ہے یا امن کرنا ہے؟، فیصلہ کشمیریوں کے حکم پر کریں گے۔ باغ آزاد کشمیر میں جلسے سے خطاب میں بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ کشمیری حکم کریں، جنگ کرنی ہے تو ہم ساتھ ہوں گے، کشمیری حکم کریں گے کہ امن کرنا ہے تو ہم امن کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ ہم سمجھتے ہیں کشمیر کے فیصلے کشمیری عوام کریں، ہم کسی کی ڈکٹیشن نہیں مانتے، عوام کا حکم مانتے ہیں۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ 25 جولائی آزاد کشمیر کے لئے امتحان ہے، الیکشن شفاف ہوئےتو یہ نشستیں پیپلز پارٹی کی ہوں گی۔ اُن کا کہنا تھا کہ آپ نے ساتھ دیا تو ہم باغ کی قسمت بدل دیں گے، پیپلز پارٹی کا آپ سے تین نسلوں کا رشتہ ہے۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ باغ کے جیالوں نے کارساز میں بی بی کا استقبال کرتے ہوئے جام شہادت نوش کیا، کوئی کٹھ پتلی جماعت آپ سے ہمارا تعلق نہیں توڑ سکتی۔ انہوں نے کہا کہ بینظیر بھٹو جب وزیراعظم تھیں تو پوری دنیا پاکستان کی بات سنتی تھی جبکہ آج کٹھ پتلی بات کرتا ہے تو لوگ مذاق اڑاتے ہیں۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ یہ کٹھ پتلی کشمیر کا ذکر کرتا ہے تو غلطی کرتا ہے، آپ کو عوامی وزیراعظم چاہیے یا کٹھ پتلی وزیراعظم چاہیے؟ اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان کا وزیراعظم عمران خان، بھارتی وزیراعظم نریندر مودی کے جیتنےکی دعا کرتا رہا ہے، کسی کٹھ پتلی کو کشمیر کا سودا کرنے کی اجازت نہیں دیں گے۔ بلاول بھٹو نے یہ بھی کہا کہ آزاد کشمیر میں آج تک ن لیگ کی حکومت ہے، انہوں نےآپ کے لئے کیا کیا؟ یہاں کی حکومت نے آپ کو لاوارث چھوڑا، ہم نہیں چھوڑیں گے۔ انہوں نے کہا کہ ایک گندا وزیر کشمیر میں لاؤنچ ہوا ہے، ہم حکومت بنائیں گے تو پہلے دن ہم تنخواہ اور پنشن میں اضافہ کریں گے۔ پی پی چیئرمین نے کہا کہ ذوالفقار علی بھٹو کے بارے میں بات کرنے والے ذرا آئینہ دیکھیں،کلبھوشن کو این آر او دینے والے بھٹو کو غدار کہہ رہے ہیں۔ اُن کا کہنا تھا کہ اگر پاکستان میں جمہوریت ہے تو بھٹو کی وجہ سے ہے، ہمارا وزیراعظم سیاست، عوام اور کشمیر پر سودا کرتا ہے۔