علامہ سعد رضوی نے کہا ہے کہ تحریک لبیک ایک بڑے سانحہ سے گزری ہے۔
تفصیلات کے مطابق امیر تحریک لبیک علامہ سعد رضوی نے مرکز تحریک لبیک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ تحریک لبیک ایک بڑے سانحہ سے گزری ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہری پوری میں سانحہ حکومتی دہشگردی کا نتیجہ ہے، بارہ ربیع الاول کا جلوس حویلیاں کی طرف جا رہا تھا جس کو روکا گیا اور منزل سے تین کلومیٹر پہلے ہی اس جلوس کو ختم کر دیا گیا۔
ان کا کہنا تھا کہ دفعہ ایک سو چوالیس کے مقام سے قبل ہی حملہ کیا گیا، جلوس واپس جا رہا تھا کہ پیچھے پولیس نے فائرنگ شروع کردی اور کارکنوں کو گولیوں کے ذریعے شہید اور زخمی کیا گیا۔
علامہ سعد رضوی نے کہا کہ اس کا مقصد تحریک لبیک کو فرقہ واریت کی طرف دھکیلنے کی سازش تھی، پاکستان کو غیر متزلزل کرنے کی سازش کو بے نقاب کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں حقوق سب کے ہیں مگر مزہبی لوگوں کے نہیں ہیں بلکہ حکومت کے نزدیک لبیک سے وابستہ کسی فرد کے حقوق نہیں ہیں۔
امیر تحریک لبیک علامہ سعد رضوی کا مزید کہنا تھا کہ ملک کے تمام اداروں کے سربراہان سے سوال ہے کہ جلوس کے اختتام پر کس نے گولیاں برسائیں اور کس نے لائیٹس بند کیں، تین گھنٹے تک ہمارے کارکنوں کو روکا رکھا جبکہ دیسی پستول سے ٹارگٹ کر کے ہمارے لوگوں کو گولیاں بھی ماری گئیں۔