بلوچستان حکومت نے تعلیمی ادارے ایک ہفتے تک بند رکھنے کا اعلان کردیا ہے۔
تفصیلات کے مطابق سیلابی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان بھر کے تعلیمی ادارے ایک ہفتے کیلئے بند کرنے کا اعلان کردیا گیا ہے، تمام سرکاری و نجی تعلیمی ادارے کل سے 27 اگست تک بند رہیں گے۔
ترجمان وزیراعلیٰ کا کہنا ہے کہ طلباء و طالبات کی حفاظت کے پیش نظر وزیراعلیٰ بلوچستان نے اسکول بند کرنے کا اعلان کیا ہے، محکمہ تعلیم کالجز اور سیکنڈری اسکولز نے نوٹیفکیشن جاری کردیئے گئے ہیں۔
بلوچستان کے دریاؤں اور نالوں میں سیلاب اور شدید بارش کی پیشگوئی
این ڈی ایم اے کی ایڈوائزری کے مطابق فلڈ فورکاسٹنگ ڈویژن نے آئندہ 24 گھنٹوں کے دوران مشرقی بلوچستان کے دریاؤں اور نالوں میں درمیانے درجے کے سیلاب اور 24 گھنٹوں کے بعد شدید بارش کی پیشگوئی کی ہے۔
اس میں مزید کہا گیا ہے کہ دریائے کابل میں نوشہرہ اور دریائے کابل اور سندھ کی معاون ندیوں میں کل پیر تک ‘درمیانے سے اونچے درجے کا سیلاب’ متوقع ہے۔
بلوچستان میں سیلابی صورتحال
سیلابی ریلوں اور بارشوں سے مجموعی طور پر بلوچستان میں 26 ہزار 567 مکانات منہدم و جزوی نقصان کا شکار ہوئے تو وہیں 2 لاکھ سے زائد مال مویشی سیلابی ریلوں کی نذر ہوگئے ہیں۔
بارشوں اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بلوچستان کو پنجاب سے ملانے والی شاہرائیں اور کراچی کوئٹہ شاہراہ بھی تاحال بند ہیں جبکہ بارشوں کے باعث 1 لاکھ 98 ہزار 461 ایکڑ زمین پر کھڑی فصلیں اور انگور سیب کے باغات، ٹیوب ویلز بورنگ اور سولر پلیٹس کو نقصان پہنچا ہے۔
دوسری جانب ضلع قلات کے درجنوں دیہاتوں کا بھی زمینی راستہ منقطع ہوگیا ہے پانی زیادہ ہونے کی وجہ سے امدادی سرگرمیوں میں مشکلات کا سامنا ہے۔
بلوچستان میں اموات کا سلسلہ نہ تھم سکا
بلوچستان میں اموات کا سلسلہ نہ تھم سکا،سیلاب کی تباہ کاریاں سے مزید 9 افراد لقمہ اجل بن گئے۔
پی ڈی ایم اے کی جاری کردہ رپورٹ کے مطابق بلوچستان میں گزشتہ 24 گھنٹوں میں 2 خواتین سمیت 9 افراد جان کی بازی ہار گئے یکم جون سے اب تک جاں بحق ہونیوالوں کی تعداد 225 ہے جن میں 105 مرد 55 خواتین اور 65 بچے شامل ہیں جبکہ مختلف حادثات میں 95 افراد زخمی ہوچکے جن میں 52 مرد 11 خواتین اور 32 بچے شامل ہیں۔
سیلابی صورتحال کے پیش نظر محکموں کو الرٹ جاری
این ڈی ایم اے نے بلوچستان میں سیلابی صورتحال کے پیش نظر صوبائی ہنگامی محکموں کو الرٹ کر دیا ہے۔
نیشنل ڈیزاسٹر منیجمنٹ اتھارٹی نے تمام متعلقہ صوبائی اور وفاقی وزارتوں اور ہنگامی محکموں کو مشورہ دیا ہے کہ وہ مشرقی بلوچستان کے دریا اور نالوں میں متوقع درمیانے درجے کے سیلاب سے نمٹنے کے لیے پیشگی انتظامات کو یقینی بنائیں۔
بلوچستان میں شدید بارشوں سے 18 پل ٹوٹ گئے
رپورٹ میں مزید بتایا گیا کہ بارشوں کے باعث مختلف مقامات پر 18 پل ٹوٹ چکے ہیں، مجموعی طور پر 1 لاکھ 98 ہزار 461 ایکڑ زمین پر کھڑی فصلیں، سولر پلیٹس، ٹیوب ویلز اور بورنگ کو نقصانات پہنچا ہے۔