ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی کا کہنا ہے کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے 17 جولائی کے فیصلے پر عمل درآمد کے لیے پر عزم ہے۔
ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ان کا کہنا تھا کہ بھارت کو دو مرتبہ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی فراہم کر چکے ہیں, تیسری قونصلر رسائی اور انسانی ہمدردی کے طور پر کلبھوشن کے والد سے اس کی ملاقات کی پیشکش بھی کی تھی تاہم بھارت نے ابھی تک جواب نہیں دیا-
ترجمان دفتر خارجہ عائشہ فاروقی نے بتایا کہ بھارت کی جانب سے مقبوضہ کشمیر کے الحاق کے یکطرفہ و غیر قانونی فیصلہ کو 353 دن ہو گئے ہیں جبکہ مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم بلا روک ٹوک جاری ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ رواں برس ایک ہزار 732 مرتبہ بھارتی قابض افواج نے ایل او سی کی خلاف ورزیاں کیں جن میں 14 نہتے شہری شہید اور 134 شدید زخمی ہوئے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے ہمیشہ اقوام متحدہ کے مبصرین، عالمی آزاد مبصرین اور بین الاقوامی میڈیا کو لائن آف کنٹرول (ایل او سی) تک رسائی دی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ ‘گزشتہ روز بھی بین الاقوامی میڈیا کو ایل او سی تک رسائی فراہم کی گئی تھی’۔
وزیر اعظم کے اپنے بنگلہ دیشی پم منصب شیخ حسینہ واجد سے ٹیلی فونک رابطے کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ ‘وزیر اعظم نے گزشتہ روز بنگلہ دیش کی وزیراعظم حسینہ واجد کو ٹیلی فون کال کی اور سارک کی اہمیت پر روشنی ڈالی اور انہیں پاکستان کا دورہ کرنے کی دعوت بھی دی۔
ترجمان کا کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے متحدہ عرب امارات کے وزیر خارجہ سے رابطہ کیا اور انہیں کامیاب خلائی مشن پر مبارکباد دی۔
ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان عالمی عدالت انصاف کے 17جولائی کے فیصلے پر عملدرآمد کے لیے پر عزم ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پاکستان نے دو مرتبہ کلبھوشن یادیو کو قونصلر رسائی فراہم کی اور بھارت کو کلبھوشن یادیو تک تیسری قونصلر رسائی کی پیشکش کر چکے ہیں تاہم بھارت نے جواب نہیں دیا۔
انہوںنے بتایا کہ پاکستان کی جانب سے بھارت کو نیک خواہش کے طور پر کلبھوشن کی اس کے والد سے ملاقات کرانے کی پیشکش کی گئی تھی تاہم بھارت نے اس کا بھی جواب نہیں دیا۔
عائشہ فاروقی کا کہنا تھا کہ آئندہ چند روز میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے نو منتخب صدر کا دورہ پاکستان متوقع ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ 14 جولائی کو افغان نیشنل فورسز نے افغانستان سے پاکستان میں گولہ باری کی جس میں جانی نقصان ہوا۔
انہوں نے بتایا کہ 15 جولائی کو بھی مہمند اور باجوڑ میں افغان فورسز نے دوبارہ شیلنگ کی جس میں انسانی جانوں کا نقصان ہوا، پاکستان ضبط کا مظاہرہ کر رہا ہے اور پالیسی کے طور پر افغان سرحد پر توپخانہ اور مارٹرز کا استعمال نہیں کر رہا۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا تھا کہ ‘ہم لیبیا کی قومی سالمیت اور خودمختاری کے حامی ہیں اور مسئلے کو اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق حل کرنے کی حمایت کرتے ہیں جبکہ فلسطین پر ہمارا موقف اصولی ہے جس میں کوئی تبدیلی نہیں ہوئی’۔
انہوں نے مزید بتایا کہ ‘افغانستان کے قومی مفاہمتی. کونسل کے چئیرمین عبداللہ عبداللہ کو ملک کا دورہ کرنے کے لیے پاکستان کی جانب سے دعوت دی گئی ہے’۔