امیر تحریک لبیک پاکستان حافظ سعد حسین رضوی نے کہا ہے کہ انتقام نہیں خدمت پر یقین رکھتے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق سعد رضوی نے ملکی سیاسی اور سیلاب سے تباہ کاریوں کی صورتحال پر اہم بیان دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں اس وقت نازک صورتحال ہے۔
سیلاب سے متاثرہ افراد کی کسی کو کوئی فکر نہیں
ان کا کہنا تھا کہ سیاستدان دست و گریباں ہو کر ایک دوسرے کو نیچا دکھانے میں مصروف ہیں، سیلاب سے متاثرہ افراد کی کسی کو کوئی فکر نہیں، ملک اور عوام کی خدمت اولین ترجیحات میں شامل ہے۔
سیلاب کی تباہ کاریوں سے ملک بھر کے 103 اضلاع انسانی المیے کا شکار ہیں
انہوں نے کہا کہ سیلاب کی تباہ کاریوں سے ملک بھر کے 103 اضلاع انسانی المیے کا شکار ہیں؛ سیلاب نے انسانوں، مویشیوں، فصلوں، بستیوں، مکانات اور شاہراؤں کو غرق آب کر دیا ہے۔
لاکھوں لوگ فاقہ کشی اور کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں
سعد رضوی نے کہا کہ کھانے کو روٹی ہے نہ ہی دو گھونٹ صاف پانی میسر ہے، لاکھوں لوگ فاقہ کشی اور کھلے آسمان تلے زندگی گزارنے پر مجبور ہیں، مون سون بارشوں اور سیلاب کے پیش نظر حکومت نے بروقت حکمت عملی اختیار نہیں کی کہ لوگوں کو محفوظ مقامات پر پہنچایا جا سکے۔
ان کا کہنا تھا کہ حکومت اپنے وسائل استعمال کرتی تو یہی پانی ذخیرہ کر کے بنجر زمینوں کو سیراب کیا جا سکتا تھا، وزیر اعلیٰ پنجاب آج تک یہ فیصلہ ہی نہیں کر پائے کہ اُن کی اولین ترجیحات کیا ہیں۔
حکومت سیلاب کی تباہ کاریوں پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے
انہوں نے کہا کہ صوبائی اور وفاقی حکومت سیلاب کی تباہ کاریوں پر قابو پانے میں مکمل طور پر ناکام ہو گئی ہے، سیلاب کی وجہ سے ہر سال قیمتی انسانی جانوں کا ضیاع ہوتا ہے۔
سعد رضوی نے کہا کہ سیلاب کی وجہ سے عوام اور ملک کو بھاری جانی و مالی نقصان کا سامنا کرنا پڑتا ہے، تمام اسٹیک ہولڈرز اور ماہرین کو ساتھ بٹھا کر سیلاب کی تباہ کاریوں کے مستقل حل کے لیے منصوبہ بندی اور اقدامات کرنے کی ضرورت ہے۔