خرم شیر زمان نے کہا ہے کہ آج کراچی شہر کیلئے افسوس اور غم کا دن ہے۔
تفصیلات کے مطابق پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی و ڈپٹی سیکرٹری جنرل خرم شیر زمان اور فردوس شمیم نقوی نے انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس کی جس میں پی ٹی آئی رکن قومی اسمبلی محمود مولوی، گوہر خٹک بھی ان کے ہمراہ موجود تھے۔
اس موقع پر پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی و ڈپٹی سیکرٹری جنرل خرم شیر زمان نے کہا کہ آج کراچی شہر کیلئے افسوس اور غم کا دن ہے، آج الیکشن کمیشن اور پی پی پی نے بلدیاتی انتخابات کے سلسلے میں سوتیلی ماں سے بھی بدتر سلوک کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ کراچی کو یہ سمجھتے ہیں کہ جتنا اس شہر کا جوس نکالیں کم ہے، آج کراچی میں تیسری بار الیکشن ملتوی کیا گیا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کراچی کے عوام کا عمران خان پر اعتماد دیکھ کر بلدیاتی الیکشن ملتوی کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے، یہ فیصلہ شرمناک اور عوام کیلئے درد ناک ہے کیونکہ اس کے نتائج عبرتناک تھے، اس الیکشن سے ان کی سیاست کے تابوت میں آخری کیل ٹھکنے والی تھی۔
خرم شیر زمان نے کہا کہ چیف الیکشن کمشنر پی ڈی ایم میں شمولیت کا اعلان کریں، سکندر راجا اور پی ڈی ایم شرم کے ٹیکے لگوائیں ان میں شرم کی کمی ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے بارش پھر سیلاب اور اب تیسرا پولیس کی نفری کا بہانا بنایا گیا ہے۔
پی ٹی آئی پارلیمانی لیڈر سندھ اسمبلی و ڈپٹی سیکرٹری جنرل خرم شیر زمان نے مزید کہا کہ سیلاب متاثرین رو رہے ہیں، سیلاب متاثرین کو امداد نہیں مل رہی ہے جبکہ متاثرین کیلئے پانی نہیں نکالا اور متاثرین کے گھروں کی تعمیر بھی شروع نہیں کی ہے۔
اس موقع پر خرم شیر زمان کے ہمراہ انصاف ہاؤس میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے کہا کہ پچھلے ہفتے الیکشن کمیشن نے خود مقررہ وقت پر الیکشن کرانے کا فیصلہ کیا تھا لیکن ایسا کیا ہوا جو الیکشن کمیشن نے اس ہفتے اپنا فیصلہ بدل دیا۔
انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو احساس ہے یہ غریب غرباء کا الیکشن ہے، ایک غریب اگر اپنے علاقے کی نمائندگی کرنا چاہتا ہے تو اسے روکا جارہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ سابق چیف جسٹس نے بلدیاتی الیکشن کرانے کے احکامات دیے جبکہ چیف جسٹس نے بااختیار الیکشن کرانے کا حکم دیا ہے۔
ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ انہوں نے قانون بنانے کے بجائے سندھ ہاؤس میں خود کو مصروف رکھا، یہ خریدوفروخت میں مصروف تھے۔
پی ٹی آئی رہنما فردوس شمیم نقوی نے مزید کہا کہ ہم اسمبلی میں سیلاب اور بلدیاتی بل کی ترمیم کیلئے کہتے ہیں لیکن
ایم کیو ایم ہمارا ساتھ نہیں دیتی آخر ایم کیو ایم کیوں خاموش ہے؟